غزا کے عتیموں کی ہے صدا
ہم کیسے منائے
عید بھلا
ہے
غزا کے بچوں کی صدا
ہم کیسے منائے عید بھلا
ہر سمت یہاں ہے
آؤ بقا
ہم کیسے منائے عید بھلا ہے
غزا کے بچوں کی صدا
ایک سمت ہے بھائی کا لاشا
ایک سمت ہے بابا کی میت
ہر آن ہے سر پر موت کھڑی
کوئی پوچھنے والا بھی ہے نہیں
غزا میں قیامت کا ہے سما
نائے عید بھلا
تم
عید کی خوشیاں مناتے ہو
ہم پانی پانی کو روتے ہیں
تم کپڑے نئے
منگواتے ہو
ہم ایک کفن کو ترستے ہیں
ہم خوف زدا ہے کیا ہوگا
تم اپنوں میں عید مناتے ہو
ہم اپنوں کلاش اٹھاتے ہیں
تم گیت خوشی کے
گاتے ہو
ہم عید پہ آنس
بہاتے ہیں
بارود کا سایا ہے چھایا ہم کیسے منائے عید بھلا
تم اچھی غزائیں کھاتے ہو ہمیں ایک بھی لکمہ
ملتا نہیں
تم ساتھ ہو آ لو کارب کے
ہم تنہا ہمارا کوئی نہیں
رونے کے سوا ہم کیسے منائے عید بھلا
ہے
غزا کے بچوں کی صدا ہم موت کے بستر پہ جگے
تم نید سکون کی سوئے ہو
تم لح بولائیب میں کھوئے ہو
ہم خون میں ڈوبے ہر نمحہ ہم کیسے منائے عید بھلا
اے شوک فریدی غزا میں
ہر سو ہے
قیامت کا منظر
اور پول سے نندے بچوں کا
کوئی بھی نہیں ہے وایاور
یہ دیکھ کے دل ہے گبراتا ہم کیسے منائے عید بھلا ہے غزا کے
بچوں کی صدا
ہر سمت یہاں ہے آؤ بقا
ہم کیسے منائے عید بھلا ہے غزا کے بچوں کی صدا