تجھے اتنا کیوں میں چاہوں
کچھ بھی میں کر جاؤں
تجھے اتنا کیوں میں چاہوں
کچھ بھی میں
کر جاؤں
تیرے اکشار سے زمانے کو
تیرے قدموں پہ بچھاؤں
تیری نگاہوں کے درمیان ہم چلے
سانے جاں تو آ جانا کہیں پہ ہم چلے
تیری
نگاہوں کے درمیان ہم چلے
نظم کوئی ایسی
لکھنا چاہوں
بات کوئی ایسی کرنا چاہوں
نظم کوئی ایسی
لکھنا چاہوں
بات کوئی ایسی کرنا چاہوں
تجھے ملاؤں
تیری پلکوں کی چاہوں میں
ہم
چلے
تیرے خیالوں کے درمیان
ہم
چلے
سانے جاں
تو آ جانا
کہیں پہ ہم
چلے
تیری
نگاہوں کے درمیان