مصطفیؐ مصطفیؐ
مصطفیؐ مصطفیؐ
خاک مگر عالمِ
انوار سے نسبت ہے
میں
کچھ بھی نہیں ہوں میری سرکار سے نسبت ہے
ہم خاک مگر عالمِ
دنیا کی شہن شاہی کو
رکھتا ہوں میں ٹھوکر پر
ہم خاک مگر عالمِ دنیا کی شہن شاہی کو
رکھتا ہوں میں ٹھوکر پر
کون ہیں کہ اس مالک کو
مختار سے نسبت ہے
کون ہیں کہ اس مالک کو مختار سے نسبت ہے
میں
جن سے وفا ہوں
مجھے کیا کوئی خریدے گا
میں سستا نہیں آپ کے بازار سے نسبت ہے
میں سستا نہیں آپ کے بازار سے نسبت ہے
خاک مگر عالمِ انوار سے نسبت ہے
میں کچھ بھی نہیں ہوں میری سرکار سے نسبت ہے
ہم خاک مگر عالمِ دنیا کی شہن شاہی کو رکھتا ہوں
ناموں سے رسالت پر ہم جان لُٹا دیں گے
صدیق و مرجے سے وفادار سے نسبت ہے
صدیق و مرجے سے
وفادار سے نسبت ہے
خاک مگر عالمِ انوار سے نسبت ہے
میں
کچھ بھی نہیں ہوں میری
سرکار سے نسبت ہے
ہم خاک مگر عالمِ
سر جھک نہیں سکتے سر مغشر بیگا مارے
جھک نہیں سکتے سر
مغشر بیگا مارے
سر اس لیے اونچے ہیں
سردار سے نسبت ہے
سر اس لیے
اونچے ہیں سردار سے نسبت ہے
خاک مگر عالمِ انوار سے نسبت ہے
سرکار کے دامن سے
الطاف غوا بستا
ہم پاس بھی کیوں آئے
غمخار سے نسبت ہے
ہم پاس بھی کیوں آئے
غمخار سے نسبت ہے
خاک مگر عالمِ انوار سے نسبت ہے
میں
کچھ بھی نہیں ہوں میری سلکار سے نصبت ہے
ہم خاک مگر عالم
مہگ شر میں اگر پوچھا تو کون بندے
کہہ دوں گا میں سیفی غو
سرکار سے نصبت ہے
آتا آتا آتا آتا آتا آتا