جب جب آت ہوئی یہ دھرتی دیو منیوں نے بچائی تھی
برما وشنو شنکر سب نے لیلہ اپنی رچائی تھی
بھاگی رتنے کی بنتی تب ماں گنگا دھرہ پر آئی تھی
اور ٹوبانہ دے گنگا دھرہ کو شنکر نے جٹائیں فیلائی تھی
سمندر منتھن جب ہوا امرتو دیا تھا بھگون نے
اس دھرتی کی رکھشہ حیثو وش پیا تھا بھگون نے
انسان بنے ہیں اپنے بھگون مانو دھرم نپایا ہے
ہماری ثبتہ سنسکرتی کو سب نے شیشنوایا ہے
بھگوا وست کی ادارن سادھو بھگوان ہمارے ہیں
دھرم کے یہ سچے رکھش کمبر کے چمکتے تارے ہیں
شکتی اتنی ہیں ان میں یہ سب دیران کر سکتے ہیں
دنیا کو پل بر میں ریگستان کر سکتے ہیں
آج ودیشی آتے ہیں آ کر ہندو بن جاتے ہیں
رام رام جپتے سارے سب بھکتی میں رم جاتے ہیں
کٹھور تپسیا کیا ہوتی ہے سادھو ساتپ کر دیکھو
کتنی شانتی ملتی ہے تم اوم نام جپ کر دیکھو
دھرا یہ جس پر گھوم رہی ہم اسی کینڈر کے بندوں ہیں
کہو سبی کرف سے کہ ہم ہندو ہیں ہم ہندو ہیں
ہم ہی سب سے آگے تھے سب کچھ اتحاس بتا دے گا
سمی بتا دے گی کس سے سارا آکاش بتا دے گا
دنیا ماس جب کھاتی تھی ہم فصل اگایا کرتے تھے
لوگ گھومتے تھے ننگے ہم بدن چھپایا کرتے تھے
جب دنیا والے کسی پیڑ کے نیچے سویا کرتے تھے
اسی سمی پر ہم ہی تھے جو گھر کو بنایا کرتے تھے
ست اہینسا اور دھرم کا ہم نے سبک سکھایا
ہے اپنی طاقت کا لوہا اس دنیا سے منوایا ہے
مغلو سینہ مٹے ہندو انگریج ہار کر چلے گئے
سکنڈر جیسے بلشالی بھی من کو مار کر چلے گئے
اس دنیا میں جس نے بھی ہندو کو مٹانا چاہا
ہے خود ہی چلا گیا دنیا سے ہندو مٹنا پایا ہے
شیش جکا کر جو آیا سب کا ستکار کیا ہم نے دشمن
کی بھی بھول کے باتیں سب کو پیار کیا ہم نے
اور وہ بھی اب مٹ جائیں گے جو دیش کو توڑا کرتے ہیں
اور بھگوا جیسے شبڈ کو بھی آتنک سے جوڑا کرتے ہیں
اپنے سادھو سنتوں کا مان اور سممان ہے بھگوا
پرانو سے جو پیارا تیرنگا اس جنڈے کی شان ہے بھگوا
چندہ جب جب آتا ہے رنگ بھگوا کا ہی لاتا ہے
سورج کے اندر دیکھو تم بھگوا ہی لہراتا ہے
بھگوا اپنا جیون ہے بھگوا اپنی پہچان ہے
امریکہ جیسے دیشوں میں بھی بھگوا کا گنگان ہے
بھگوا کا سممان ہی پورے دیش کا سممان ہے
بھگوا سے ہی ہندو ہے بھگوا سے ہندوستان ہے
شری رام کے تن پر تھا جو اس کو بھگوا کہتے ہیں
دیو منی نالائن سارے سب بھگوا میں رہتے ہیں
رنگ کے بسنٹی چولا ہی ویروں نے دیش بچایا ہے
اور بھگوا ویویک انند نے سب کو گیان بتایا ہے
مہا پرش اور مہاتمہ بھگوا لہرا کر چلے گئے
گرتیک بہادر بھگوا کھاتر شش کٹا کر چلے گئے
آنکھوں میں جو پال رکھا ہے سپنا ہی رہ جائے گا
کتنی بھی کوشش کر لو پر بھگوا مٹنے پائے گا
ارے جلتے دیپک میں بھگوا ہے کب تک اسے بجاؤ گے
اور بھگوا مٹانے والوں کیسے سورت چاند مٹاؤ گے
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật