ہزار راہیں
مڑھ کے دیکھیں
کہیں سے کوئی صدا نہ آئی
بڑی وفا سے نبھائی تم نے
ہماری تھوڑی سی بے وفائی
بس ایک چھوٹی سی بد گمانی
بس ایک چھوٹی سی بد گمانی نے آشیاں نہ جلا دیا ہے
بس ایک ذرا سی ہوا چلی تو
ساہے دل کیوں
بجھا دیا ہے بڑی وفا سے
نبھائی تم نے
ہماری تھوڑی سی بے وفائی
موسیقا
کھڑے ہیں ہم کب سے رہ گزر میں کبھی پلٹ کر پکار لیتے
بس ایک ماں کا دیا جو ہوتا
کشی من سوار لیتے
بڑی وفا سے
نبھائی تم نے
ہماری تھوڑی سی بے وفائی
ہماری آنکھوں میں بھی ہے آنسو ہمیں رولانے سے کیا ملا ہے
نہ تم جیے ہو نہ ہم جیے ہیں یوں دور جانے سے کیا ملا ہے
مزار راہیں
مڑھ کے دیکھیں
کہیں سے کوئی صدا
نہ آئی
بڑی وفا سے نبھائی تم نے ہماری تھوڑی سی
بے وفائی
مزار راہیں مڑھ کے دیکھیں
کہیں سے کوئی
صدا نہ آئی
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật