ہائے سارا ہائے ساراکربلا آنوں پہ جب گارا مہرم مہراکربلا آنوں پہ جب گارا مہرم مہراہائے سادات کو پیغامیںہائے سادات کو پیغامیںحسیرِ علایہکربلا آنوں پہ جب گارا مہرم مہراکربلا آنوں پہ جب گارا مہرم مہرارو کے زینب نے کہا عابدِ بیمار اٹھورو کے زینب نے کہا عابدِ بیمار اٹھوبر گیا جس کچھبر گیا جس کچھغموں کا شاید آیاکربلا آنوں پہ جب گارا مہرم مہراکربلا آنوں پہ جب گارا مہرم مہراآگئی صبح ہوئیعسیری کی بلا کے بل میںآگئی صبح ہوئیعسیری کی بلا کے بل میںہر طرف ظلموں ستم پاہر طرف ظلموں ستم پاہے اندیرہ چھایاکربلا آنوں پہ جب گارا مہراکربلا آنوں پہ جب گارا مہرم مہرابیبیاں جاتی ہیں اس طرح سے بازاروں میںبیبیاں جاتی ہیں اس طرح سے بازاروں میںکوئی مہمل نہ آماریکوئی مہمل نہ آمارینہ سروں پہ پرداراکربلا آنوں پہ جب گارا مہرم مہراکربلا آنوں پہ جب گارا مہرم مہراایک بیمار رسن بستا سنبھالے پیڑیایک بیمار رسن بستا سنبھالے پیڑیعشق برساتا ہوا جاتاعشق برساتا ہوا جاتاہے سوئے کوفاجناب زینب آگے بڑھیں بچی کو گوز میں لیاجناب سکینہ کی آنکھ کھولی کا بیٹیکیسے پہچانا یہ بابا کا سینہ ہےسر تو کٹ چکا تھا گا خوپی اممہجب شمر نے میری پالیاں روچیمجھے پال پگڑ کے جواسا مارامیں نے چچا پاس کو بلاخوپی اممہ جب کوئی نہیں آیامیں مستر میں اتر گئیمیں نے اپنا بابا سے کہا بابا مجھے بلابابا میرے کانوں میں بڑی تکلیف ہےتو کچھے ہوئے کلے سے آواز آئیعلیہ علیہ یاب علیہمیرے پاس آجامیری بچی میرے پاس آجاایک معصومہ سرےدشت صدا دیتی ہےایک معصومہ سرےدشت صدا دیتی ہےکس کو آواز دے یہ تیریکس کو آواز دے یہ تیرییتیماں باباکربلا روپے جب گارامہرم مہرمکربلا روپے جب گارامہرم مہرمکربلا روپے جب گاراکربلا روپے جب گاراسخت گرمی کی تپشورسخت گرمی کی تپشورسلگتاسلگتاسہتاکربلا والوں پہ جب گارا محرم مہرمکربلا والوں پہ جب گارا محرم مہرمکربلا والوں کا ساتھ یا ہے مونیرر احسنکربلا والوں کا ساتھ یا ہے مونیرر احسنیہ جو زہرا تیرے بچوں کاہے لکھا نوحاکربلا والوں پہ جب گارا محرم مہرمکربلا والوں پہ جب گارا محرم مہرم
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật