پہلی بار آنکھیں تم سے ملی ہیں
اشاروں میں باتیں کچھ ہو رہی ہیں
نئی صبح ہے نئی راتوں میں ہم تم
بنائے اپنی نئی زندگی
خالی کتابوں کے پنوں پہ ہم لکھیں اپنی نئی کہانی
حال سے جب
تم
میرے قریب آتی ہو
سانسے
میری
رک جاتی ہے کہاں
چلے ہم آگے نہ دیکھیں پیچھے مڑ کے
کہانیوں سی ہے اب یہ بندگی
تھام لے میرے ہاتھوں کو اب نہ جانے دے کبھی
تجھ سے ہی میں شروع میں ختم تجھ سے ہی
حال سے جب
تم
میرے قریب آتی ہو
راتیں میری گھو جاتی ہیں کہاں
میں جانوں نہ
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật