تیرے صدق میں آقا
سارے جہاں کو دین ملا
بے دینوں نے قلم پڑھا
لا
الہ الا اللہ
عصبی ربی جلاللہ ماں فی قلب غیر اللہ نور محمد صلی اللہ
علیہ و السلام
تیرے صدق میں آقا سارے جہاں کو دین ملا
بے دینوں نے قلم پڑھا لا
الہ الا اللہ
لا الہ الا اللہ
عصبی
ربی جلاللہ ماں فی قلب غیر اللہ نور محمد صلی اللہ علیہ و السلام
آنکھوں کا وہ تارہ ہے
ظلم ہوئے
کتنے اس پر
سینے پہ رکھا پتھر
لب پر پھر بھی جاری رہا
لا
الہ الا اللہ
عصبی ربی جلاللہ ماں فی قلب غیر اللہ نور محمد صلی اللہ علیہ و السلام
اپنی بہن سے بولے عمر
یہ تو بتا کیا
کرتی تھی
میرے آنے سے پہلے کیا چپکے
چپکے پڑھتی تھی
اپنی بہن سے بولے عمر یہ تو بتا کیا کرتی تھی
جب قرآن پڑھا سن کے قلامِ
پاک خدا
دل یہ عمر کا بول اٹھا لا الہ الا اللہ
جب قرآن پڑھا سن کے قلامِ پاک خدا دل
یہ عمر کا بول اٹھا لا الہ الا اللہ
عصبی ربی جلاللہ ماں فی قلب غیر اللہ نور محمد صلی اللہ علیہ و سلام
गर हो नभी बतलाओ जरा
मेरी मूठी में है क्या
आता का फर्मान हुआ और फजल रह्मान हुआ
बोला लाइलाहा इलला
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật