ĐĂNG NHẬP BẰNG MÃ QR Sử dụng ứng dụng NCT để quét mã QR Hướng dẫn quét mã
HOẶC Đăng nhập bằng mật khẩu
Vui lòng chọn “Xác nhận” trên ứng dụng NCT của bạn để hoàn thành việc đăng nhập
  • 1. Mở ứng dụng NCT
  • 2. Đăng nhập tài khoản NCT
  • 3. Chọn biểu tượng mã QR ở phía trên góc phải
  • 4. Tiến hành quét mã QR
Tiếp tục đăng nhập bằng mã QR
*Bạn đang ở web phiên bản desktop. Quay lại phiên bản dành cho mobilex
Vui lòng đăng nhập trước khi thêm vào playlist!
Thêm bài hát vào playlist thành công

Thêm bài hát này vào danh sách Playlist

Bài hát hajio aoo shahenshah ka roza dekho do ca sĩ Owais Raza Qadri thuộc thể loại The Loai Khac. Tìm loi bai hat hajio aoo shahenshah ka roza dekho - Owais Raza Qadri ngay trên Nhaccuatui. Nghe bài hát Hajio Aoo Shahenshah Ka Roza Dekho chất lượng cao 320 kbps lossless miễn phí.
Ca khúc Hajio Aoo Shahenshah Ka Roza Dekho do ca sĩ owais raza qadri thể hiện, thuộc thể loại Thể Loại Khác. Các bạn có thể nghe, download (tải nhạc) bài hát hajio aoo shahenshah ka roza dekho mp3, playlist/album, MV/Video hajio aoo shahenshah ka roza dekho miễn phí tại NhacCuaTui.com.

Lời bài hát: Hajio Aoo Shahenshah Ka Roza Dekho

Lời đăng bởi: 86_15635588878_1671185229650

ہا جیو
آو
شنگ شاگ کا روزہ دیکھو
کعبے کعبہ دیکھو
کعبہ تو دیکھ چنکے کعبے کعبہ
آبے زمزم تو پیا
بجھائیں
پیاسے آبے زمزم تو پیا
کوب بجھائیں پیاسے آو
جو دے شہکو سر کبھی دریا دیکھو
کہ زیر
میزاپ میلے
اب کعبہ طلال شریف کا یہ ایک ایک چیز کا ذکر ہوگا
پہلے چلتے ہیں میزاپ پر
سونے کا پر نہ لا
امام کہتے ہیں زیر میزاپ میلے
کوب کرم کے چیتے
یہاں زور برسنا دیکھو
اپنے رنگ دیا دیا زور برسنا
اپنے
رنگ دیا دیا زور برسنا
امام کہتے ہیں صحیح بات ہے کہ میرے ماں درم کا مزا دیتی تھی آغوشِ حدی
بچہ جب ماں کی گود میں آ جائے تو کیسا متمن ہوتا ہے کیسا پرسکون ہوتا ہے
ماں کی گود ایسے ہے تو امام کہتے ہیں
بلکل ٹھیک ہے بات ہنڈڈ پرسنٹ ٹھیک ہے
میرے ماں درم کا مزا دیتی تھی
آغوشِ حدی
جن پہ ماں باپ فیدا یا کرم تا دیکھو
دھوم دیکھی گرد در کعبہ پہ بیتابوں کی
مشتاقوں میں حسرت کا تڑپنا
دیکھو ان کے
مشتاقوں میں رست حسرت کا تڑپنا
بابے کعبہ سے تھوڑے کوئی ہی ایو آگیا
ای آگیا ملتظم پھر یاد کرتے ہیں
ملتظم سے تو گلے لگ کے نکالے ارواح
کبھی بیان سار کبھی سینہ کبھی پیٹ کبھی یوں ایسے آگے ایسے چپک چپک پر
ارمان نکل کر رہے ہیں ملتظم سے
امام کہتے ہیں
ملتظم سے تو نکلے نا اب یہاں کھڑے ہیں حضور کی بات
اور مباجئ شریف کے سمنے پڑے ہیں اور وہ شوک
کہتا ہے جا جا جا لپڑ جا جا لیو سے لپڑ جا
کوشش کرتا ہے پہلی بیس منے آ جاتا ہے آدھب آدھب
آدھب کرتا ہے
ہریх ا썹....کیا ہو گیا
ہراہ بہار ALISSA
کہ تُو جا کے جالیوں سے سنے سا
تُو جالیوں کے بوسہ سے سنے سا
خبردار رہے ہو
پھر پھر پھر پھر
پھر شوک کرتا ہے ایک try ور مارتا ہوں
کوشش کرتا ہوں
پھر جیسے جاتا ہوں ادب آتا ہے
نا نا نا نا نا
یہ نہ کر کر
تُو اس life تھا
یہاں آتا
یہ کم کرم ہے کہ حضور نے تجھے اپنے سامنے خڑا کیا
خبردار رہے ہو
ایسے ہی خڑا رہے ہو
دور رہے ہو
اب یہ شوق اور ادب کا اُلجنا دیکھو
وہ ملتظم تھا
امام یاد آتا کہ دیکھو
ملتظم سے تو کل لگتے نکالے ارمان
ادب و شوق کیاں باہم اُلجنا دیکھو
ادب و شوق کیاں باہم اُلجنا دیکھو
ادب و شوق کیاں باہم
اُلجنا دیکھو
کہ اللہ نے اس میں ایسی quality بیدار کر دیا
کہ قیامت تک جو بھی اسے چھنے گا اِس سب کو اپنی memory لے لیں
ایسی memory ہے ایسی کہ آج تک تو کربو کھربو چھن چھن چھن
پتھر کی quality ایسی ہے
کہ چھنے والے کو دیکھ بھی رہا ہے
اور ساتھ میں اس کا ایکسریے بھی کر رہا ہے
یعنی کہ ایک ایکسریے ہیوں کر رہا ہے کہ
چھون تو رہا ہے لیکن کس دل سے چھون رہا ہے
آج تک کسی نے ایسی machine نہیں بنایا
جو اندر کی capsule کو چک کرے ہیں
یہ صرف وہ طاقت ہے جو اللہت کی اطاعت ہی ملتی ہے
یہ science دانوں کا کام ہی نہیں ہے
دوکتروں کا کام ہی نہیں ہے
حجر اصفت میں یہ quality ہے کہ قیامت کے دن جس جس نے چھوما
جس دل سے یہ گوائی دے دی
مصطفیٰ کریم کے لب کی برکت ہے اس کے
اللہ تعالیٰ عدد یاد کرتے ہیں اس تصور سے اس پتھر کو حضور پہ چھوما
اور ہم نے جب چھوما
تو دھو چکا ظلمت دل بوسائے سنگ اصمت
حجر اصفت کو تو کبھی کبھی چھوما ہے
حجر اصفت کو تو حضور نے کبھی کبھی چھوما ہے
لیکن مدینہ شیخ کی خاک ہے
ایسی خاک ہے کہ اس پہ بارہا حضور کے قدم لگے
امام یاد کر کے کہہ رہے ہیں حاجیوں
دھو چکا ظلمت دل بوسائے سنگ اصمت
خاک گوسی مدینہ کا بھی رتبہ ہے
خاک گوسی مدینہ کا بھی رتبہ ہے
رکن شامی آیا ہے
رکن شامی
وہاں پہنچ کر امام کہتے ہیں کہ اس کو یاد کریں
کہ وہ کیسا منظر تھا جب رکن شامی پر پہنچے تھے
اور وہاں پہ پہنچنے کی برکت سے شامِ غریبہ کا جو درد تھا
شامِ غریب الوطنی کا جو درد تھا وہ ختم ہو گیا تھا
رکن شامی سے مٹی وحشت شامِ غربت
اس کو دیکھو آراز اپنے کیا مقابل میں کیا لے آئے ہے
شامِ
غربت آگے مقابل میں کیا لے کر آئے
رکن شامی سے مٹی وحشت شامِ غربت
اب مدینہ کو چلو صبح ہے تیلا را دیکھو
اب مدینہ کو
چلو صبح ہے تیلا را دیکھو
اب مدینہ کو چلو صبح ہے تیلا را دیکھو
ایمانِ تور میں تھا
رکنِ یمانی میں فروغ
او شولاِ تور
یہاں انجم نرا دیکھو
او شولاِ تور یہاں انجم نرا دیکھو
آجت پوری کرنی کرنی کرنی کرنی روایت میں آتا ہے کہ قیامت نہیں آئے گی
قیامت سے پہلے
قابا تولد شریف کو اٹھاڑی آجائے گا او قابا کو جب اٹھاڑی آجائے گا
تو حدیث میں الفاظ ہے کہ قابا دلھن کی طرح سجاو جائے جائے گا
دلھن کی طرح سجاو جائے جائے گا
او کواشر اٹھا کے قابے کو بیت المقدس دیکھ جائیں گے
کہاں؟
آپ گوجل پہ جائیں چک چک
مکہ سے بیت المقدس
بیشن مدینہ
بیلکل سنٹر میں
مسجدِ قبلتین دیکھیں نا
قبلہ گرہیوں ہے
بیلکل اس کی اشتنک کیا ہے؟
بیت المقدس
تو بیلکل سنٹر میں ہے
تو حدیث میں آتا ہے کہ جب قابے کو
بیت المقدس کی طرف لے کے جائیں گے
تو قابا حضور کے رزق پر حاضر ہوگا اور
حاضر ہو کر کہے گا السلام عالیکا یا محمد
تو حضور جواب دے گا
پھر آقا فرمائیں گے اے قابا
میری امت نے درسات کیا صلوٰة کیا
صلوٰة کیا تو
قابا عرض کرے گا حضور جو میرے پاس آگیا
میں اس کو کفائد کر جاؤں گا
جو میرے پاس آگیا میں اس کو کفائد کر جاؤں گا اور
جو مجھ تک نہ پہنچ سکا حضور اس کے لیے آپ کافی ہے
آپ کافی ہے آپ کافی ہے
قابا بھی کہتا ہے یا حضور کافی ہے
شدی کے ابر بھی کہتے ہیں اللہ کا رزق کافی ہے قابا بھی کہتا ہے حضور کو
سمجھ میں آجا تو کیا بات ہے یا قابا کہتا ہے کہ حضور آپ کافی ہے
جسو سمجھنا نہیں تم کیا کہتا ہے اللہ وہ اکبر اب اس پورے واقعوں سمجھو
امام کہتے ہیں
اب داد رسی شہ تیبا دیکھو
خلافت دیتے ہیں اشاعات دیتے ہیں بڑے بڑے بڑے
منہیں کہہ دیں تو اس وقت کا جمعہ الگ بات ہے
جو اہل عبادت ہوتے ہیں وہ جمعہ کے دن کو بڑا احمد
دیتے ہیں سیدو الایام ہیں اور اید کا دن بھی کہاں گے
تو وہ عبادت کے لیے کا ماملہ ہوتا ہے بہت شوک
ہوتا ہے عبادت کا کہتے ہیں جمعہ مکہ میں کریں گے
جمعہ مکہ میں کریں گے امام کہتے ہیں تھیک ہے آپ جانے کریں
پھر امام کہتے ہیں جمعہ مکہ تھا اید
اہل عبادت کے لیے
مجرموں آؤ یہاں اید دشمبہ ہے دیکھو
مجرموں آؤ
دشمبہ کہتے ہیں پیر کو
پیر والا اگر نہ آتا تو جمعہ کہاں ہو جائے
پیر والا نہ آتا تو اید کہاں ہو جائے
شب قدر کہاں ہو جائے
میں کہاں ہوتا یہ کہاں ہوتا وہ کہاں ہوتا
نہ چنی ہوتا نہ چنہ نہ یہ ہوتا نہ وہ
زمین و زمہ
تمہارے لیے بکین و مقام
تمہارے لیے چنی نو چنہ تمہارے لیے
بنے دو جہاں تمہارے لیے
جمعہ بکتا تھا اید اہل عبادت کے لیے
مجرموں آؤ یہاں اید دشمبہ ہے
ہو کعبہ کعبہ دیکھو
ایسا بھی ہوتا ہے تو مکتا
نظر والے اہل نظر اشارے سمجھتے ہیں آرازب کے دیکھ کر کہا
غور سے سن تو رضا کعبے سے آتی ہے صدا
کعبے کی صدا سننے کے لیے رضا سے کان تو لاؤ
ہر ایک کی بسی بات پڑی ہے
غور سے سن تو رضا کعبے سے
آتی ہے صدا
ہمیں تو نہیں آبید آدھ آدھ آپ کو آئی تو آپ بتاؤ کیا کہہ رہا ہے
امام کہتا ہے سن کہتا ہے کہ میری آنکھوں سے میرے پیارے کا روضا
ہو میری آنکھوں سے میری پیارے کا روضا

Đang tải...
Đang tải...
Đang tải...
Đang tải...