دنیا کا دستور ہے
یہ پکڑو
وہ چھوٹے گا
زندگی کی اس دور میں
اب کوئی تو پیچھے چھوٹے گا
پھر بھی تم
حیران ہو
اتنی سی واظب پریشان ہو
آج خوش ہے کل روٹے گا
سلسلہ یہ کب ٹوٹے گا
اتنا تو سمجھ لے یہ کبھی نہ کبھی تو ٹوٹے گا پھر بھی تم
حیران ہو
اتنی سی واظب پریشان ہو
پھر بھی تم
حیران ہو
اتنی سی واظب پریشان ہو
پھر بھی تم
حیران ہو اتنی سی واظب پریشان ہو