ہاں
کیا انا ملے ہمیں کی ہوئے نہیں اس میں اعتبار
اعتبار
حبیبتی سنو میری باتیں انکہی خوابوں میں نوحہ و ساز نہیں
حقیقت ملو مجھے کیوں کہ یہ سب ہے
حبیبتی میری یہ لازم کو کر یقین
لڑنا تو جی نظر لگے گی یہ ہفتے کیسے میرے مانو نہیں
میں چھوڑو تمہیں ایک جانے نہیں
بے اختیار تیرے ارادے کا وافدار تمہیں ہو دولت حسنا
پھر بھی بھی کبھی نہیں خوشنا اس بات سے
کیوں نہیں جس بات کی بات کر لیتے ہم ایک ساتھ
نیکا بھی غیر منفوس اخو اس بات سے
اور ایسے خوبوں میں لگے راز جو سارے راتیں مجھے خاموش مان گیا
عشق کے سمندر میں ڈوبو فی میں میں مان لیا
کی زہد میں پورے یہ زہر فلائے پتہ جا حلیٰ ریفانا
اسلامی کو کیسے بجھاؤں گا
تمہیں بتاؤنا کیسے میں خود کو چاہوں گا
جانے جا کے لوگوں شکووں میں ایسے میں ڈوبتے جاؤں گا
یہ کیا گناہ کیا تم نے جو مجھے دھکا دیا
گھروں میں کس میں بروسہ کیسا میں ہی دیکھتی ہے تو
حبیبتی
سنو میری باتیں ان کہی
خوالوں میں تو باؤں ساز نہیں
حقیقہ ملا مجھے کیوں کہ یہ سب ہے عجیب
حبیبتی
میرے یہ لفظوں کو کہیں یقین
ورنہ تجھے نظر لگے گی یہ ہفتے کیسے ملنے ملنے
میں چاہوں گا تمہیں جانے نہیں
جانے نہیں تو جانے نہیں
میری کمی ہے کتنی ظلیل
تو رہتی نہیں تو پوتی نہیں
جس باتوں کے پیچھے میری زمین
میں
حبیبتی
سنو میری باتیں ان کہی
خوالوں میں تو باؤں ساز نہیں
حقیقہ ملا مجھے کیوں کہ یہ سب ہے عجیب
حبیبتی
میرے یہ لفظوں کو کہیں یقین
ورنہ تجھے نظر لگے گی یہ ہفتے کیسے ملنے ملنے ملنے
میں چاہوں گا تمہیں جانے نہیں