تیرا کیا حسن
ہے، تیری کیا بات ہے
تیری اداؤں پہ یہ دل نصار ہے
تیرا کیا حسن ہے تیری کیا بات ہے
تیری اداوں پہ یہ دل نصار ہے
تیرے حسن کا جلوہ جانا بہار ہے
یا حبیبی والا
سہرا کی دوپ میں سانگر کی موج میں
تو ہی آئے نظر برکہ کی بوند میں
چہرا یہ چاند ہے لب جیسے جام ہے
دلبر او میری جان تیرا کیا نام ہے
ہم سے ہے پردا کیسا کیوں تو انجان ہے
یا حبیبی والا
لیلا کا حسن کیا شیری کا پیار کیا
تو ہے سب سے جدا تیرا مقام کیا
چہرا یہ چاند ہے لب جیسے جام ہے
دلبر او میری جان تیرا کیا نام ہے
تیرا کیا نام ہے
تیرا کیا نام ہے
یا حبیبی والا
یا حبیبی والا