موسیقیموسیقینسبت ہے تیری میرا زمانے میں بھرم ہےموسیقینسبت ہے تیری میراموسیقینسبت ہے تیری میرا زمانے میں بھرم ہےموسیقیکیسا میرے بابا تیرا انداز کرم ہےموسیقیموسیقیمیرے بابامیرے بابامیرے بابامیرے بابامیرے بابامیرے بابامیرے بابامیرے بابامیرے بابامیرے بابامیرے بابامیرے بابامیرے باباسجدہ جسے کرتا ہوں خدا ہے کہ سنم ہےسجدہ جسے کرتا ہوں خدا ہے کہ سنم ہےتبکوں سے تیرے لطف و کرم کو پیش در پایاتبکوں سے تیرے لطف و کرم کو پیش در پایامیں خود شرم آ گیاجب اپنا دامن مختصر پایاگنجے شکر کا ستکہمنگ دے کو مل گیا ہےگنجے شکر کا ستکہمنگ دے کو مل گیا ہےگنجے شکر کا ستکہمانگتے کو مل گیا ہے کندے شکر کا صدقہمانگتے کو مل گیا ہے کندے شکر کا صدقہمانگتے کو مل گیا ہے کندے شکر کا صدقہمانگتے کو مل گیا ہے کندے شکر کا صدقہمانگتے کو مل گیا ہے یہ ہے وہ پیجو سب سے ہی جدا دینا ہے کندے شکر کا صدقہمانگتے کو مل گیا ہے کندے شکر کا صدقہمانگتے کو مل گیا ہے کندے شکر کا صدقahمانگتے کو مل گیا ہے کندے شکر کا صدقہمانگتے کو مل گیا ہے کندے شکر کا صدقہگنجے شکر کا صدقہ مجھے کو مل گیا ہےگنجے شکر کا صدقہ مجھے کو مل گیا ہےجتنا دیا ترکار نے مجھ کو جتنی میری اوقات نہیںگنجے شکر کا صدقہ مجھے کو مل گیا ہےمیں نے کون کمی نہیں مجھا دا سیجا سے گنجے شکر کا صدقہمجھے کو مل گیا ہےگنجے شکر کا صدقہ مانگتے کو مل گیا ہےگنجے شکر کا صدقہ مانگتے کو مل گیا ہےاتنا دیا ہے میریمیری جھولی کو بھر دیا ہےاتنا دیا ہے میری جھولی کو بھر دیا ہےگنجے شکر کا صدقہ مانگتے کو مل گیا ہےگنجے شکر کا صدقہ مانگتے کو مل گیا ہےاتنا دیا ہے میریاتنا دیا ہے میریمیری جھولی کو بھر دیا ہےڈھولی کو بھر دیا ہے اتنا دیا ہے میریجو مجھے دیکھتا ہے نام تیرا لیتا ہےمیں تو خاموش ہوں حالت میری خاموش نہیں بس اتنا دیا ہےجو مجھے دیکھتا ہے نام تیرا لیتا ہےحمد تو کی جھولی میں پھر کہتے کمی آئےاے دست محمد سے دینا میرے بابا کا اتنا دیا ہےجھولی کو بھر دیا ہےعزت ملی وقار ملا عابروں ملیمجھ کو در کرم سے دری جست جو ملیاتنا دیا ہے میریجھولی کو بھر دیا ہےاتنا دیا ہے میریمجھے در پہ خود بھولا کرمجھے در پہ خود بھولا کرمجھے در پہ خود بھولا کرمیری زندگی سمالیاتنا دیا ہے میریجھولی کو بھر دیا ہےبھرتا ہے رات دنبھرتا ہے رات دن جو فقیروں کی چھولیاںبھرتا ہے رات دن جو فقیروں کی چھولیاںجو فقیروں کی چھولیاںتاریب یہ ہے دور کےجس تیزے پخا کی ہےاتنا دیا ہے میریجھولی کو بھر دیا ہےاتنا دیا ہے میریجھولی کو بھر دیا ہےیہ آنچی اور نکمہقابل کہاں تھا باباکابل کہاں تھا باباTHEY ARE CARMINGتیرے قابل کہاں تھا باباتیرے قابل کہاں تھا باباتیرے دردے سن کے دردے قابل نہیں یہ سر بس قابل کہاں تھا بابامیں کچھ نہیں تھامیں کچھ نہیں تھامیں کچھ نہیں تھانہ کچھ نہیں تھا مگر کیا بنا دیا تُو نےملک در میں مقدر جگہ دیا تُو نےکابل کہا تھا بابا تیرے کابلکابل کہا تھا بابا تیرے کابلمیرے پر نے نشان تک کچو بھی نہیںلج پار میرا لج پار یہاں داکابل کہا تھا بابا تیرے کابلمیرے پر نے نشان تک کچو بھی نہیںلج پار میرا لج پار یہاں داکابل کہا تھا بابا تیرے کابلکابر کہاں تھا بابا تیرے کابر کہاں تھا بابا تیرے کابراردینِ آدھ اردینِ آدھ عشق کے کابر کہاں رہےبس کابر کہاں تھا بابا تیرے کابر کہاں رہےمجھے مجھے در پہ خود بلا کر میں برا ہوں یا بھلا ہوںمیری لاد کو نبھانا بس کابر کہاں تھا بابا تیرے کابرکابر کہاں تھا باباقریبوں کے لئے یا گھنجے شکل قریبوں کے لئے بابا تمہارا آستانہ ہےبس کابر کہاں تھا بابا تیرے کابر کہاں تھا بابا تیرے کابرکہاں تھا بابابے دیوی دردونا بے دیوی دردونا ترکار بابابے دیوی دردوناکابر کہاں تھا بابا تیرے کابرمجھے وہاں تھا بابا تیرے کابرمجھے وہاں تھا بابا تیرے کابرمارا سکتے مارتے سب چکے دیوی دردو نا دورکار بابا دیوی دردو نادورکار بابا دیوی دردو نامیں تیرے دردے کتیاں نارے عدب دیوی دردو نانا دورکار بابا دیوی دردو نانا دورکار بابا دیوی دردو نااب آخری لمحات ہیں جائیں کہاں باباجو گردواد تک نرکڑوں کاکپنی ہے دیوی دردو نادورکار بابا دیوی دردو نانا دورکار بابا دیوی دردو ناآنکھیں گے جولے دکھنے تیرےمیں آ گئی تیرے درداربابا دیوی دردو نانا دورکار بابا دیوی دردو نانہ دورکار بابا دیوی دردو ناہاں جتھے اُجڑے ہونوفي سائےجتھے اُجڑے ہونوفي سائےدیوی درتوں نا درکار بابا دیوی درتوںچاہے چنگیاں چاہے مندیاںگل شکر میں تیری پندیاںدیوی درتوں نا درکار بابا دیوی درتوںاگر تجھ سے میرا مقدر نہ بدلابتاؤ یہ کامل نظر کس لیے ہےاگر لوٹ جائے یہ دیوان یوں ہییہ در کس لیے ہے یہ در کس لیے ہے دیوی درتوںنا درکار بابا دیوی درتوںدرکار بابا دیوی درتوںچامانے ارد گزاردے سنن سننہ تارےاگر تیوی درتوں نا درکار بابا دیوی درتوںنہیں پھر کوئی ٹھکاناسارا پدہ بابا تے نوکی تھی آناپردے اے پاندے سائے نےنہ ہی پھر کوئی ٹھکانانہیں پھر کوئی ٹھیک آناتو اٹھا دیا جہاں پہ دیوی دردوں نہ دردہاتھ پھیلانے میں مہتاج کو غیرت کیا ہےہاتھ پھیلانے میں مہتاج کو غیرت کیا ہےشرم اتنی ہے کہ مغتا تیرا کہلاتا ہوںدیوی دردوں نہ دردنہ تو رکار باباوے دیوی دردوںنہ تو رکار باباوے دیوی دردوںدیوی دردوں نہ