چھوری کے چڑڑ سن لیو ہوں جان کئی گھول سن لیو
چاند بھی اسکے آگے لگے سیکھارا سن لیو
سٹاں کے رکھے چھوڑی بودر بھی چھوڑے چھوڑے سننے میں آیا چھاڑی
ساکھوں نے موڑے موڑے شہر گیروں نقصہ با ہاتھ نہ آتی رہی
انی میں دل کہیاں کے چھوڑی نے توڑے توڑے آتیاں پہ پھنک ہے چھوڑی
موت کا جھاڑا سن لیو چھوڑی کے جھاڑا سن لیو
نچلاں کے تیری ہوا مارے تھی بگا کے
تیر لگے تھے میرے دل پہ
آ کے
پیش تے بھولی بھالی بولن میں تکھی رہے
چالناں چھوڑی لگے موراں تے سکھی رہے
کارڈ کہتے مرام نے بنائی ہور والا کہے
اس کہ رہے شامی ساری پریان بھی فکی رہے
کھولے گا قسمت یادا دلو گا تالا سن لیو
چھوڑی کے جھاڑا سن لیو چھوڑی کے جھاڑا سن لیو
حسار میں گم میں چھوڑی دیسی سے بانے میں
اچھیو کی ٹوپ پر چھوڑی چھاری ہریانے میں کمر تے پتلی چھوڑی
جین رکھے سے کھولی گھالناں کا جل چھوڑی آس تہیں کدے نہ بھولی
مکہون پان کی خطر پھر اس مالا سن لیو چھوڑی کے جھاڑا سن لیو
چھوڑی کے جھاڑا سن لیو چھوڑی کے جھاڑا سن لیو جان کا اگاڑا سن لیو
چاند بھی اس کہا گیا لگے سے کھاڑا سن لیو
چھوڑی کے جھاڑا سن لیو جان کا اگاڑا سن لیو
چاند بھی اس کہا گیا لگے سے کھاڑا سن لیو
تجھلاں کے تیر وہ مارے تھی بگا کے
تیر لگے تھے میرے دل پہ آ کے