Nhạc sĩ: hafiz tahir qadri
Lời đăng bởi: 86_15635588878_1671185229650
یا غوثِ عاظم پیرانِ پیران
میں ہوں قادر ادوانہ غوثِ پاک کا
میں ہوں قادر ادوانہ غوثِ پاک کا
پیروں کے پیر گئے روشن زمیر گئے
بغداد والے میران بڑے دستہ گیر گئے
پیروں کے بھی پیر ہیں کیا شان ہے
او سلوارا میری تو جان ہے
او سلوارا میری تو جان ہے
پیروں کے پیر گئے روشن زمیر گئے
پیروں کے بھی پیر ہیں کیا شان ہے
او سلوارا میری تو جان ہے
میران بنے دولہ
میران بنے دولہ
فاطمہ زارہ کے وہ نورِ نظر
حیدرِ قرار کے لختِ جگر
حیدرِ قرار کے لختِ جگر
ملتا گئے ان کا نہ سب حسن ہے
ملتا گئے ان کا نہ سب حسن ہے
اور نانا جن کے ہے خیر البشر
اور نانا جن کے ہے خیر البشر
اللہ اللہ
اللہ اللہ کس قدر زی شان ہے
او سلوارا
او سلوارا
میری تو جان ہے
او سلوارا
میری تو جان ہے
پیروں کے بھی پیر ہیں کیا شان ہے
او سلوارا
سلطانِ علایت
غلیوں پہ حکومت
شہبازِ خطابت
قانون سے ہدایت
سر تاجِ شریعت
مومن کی چاہت
ہے رب کی نعمت
اللہ کی رامت
او سلوارا
جوڑا ہم کو غوث کے دربار سے
اور بچایا نجدیوں کے وار سے
غوث کی تعریف کیا کوئی کرے
جو رضا نے کی بیان شعار سے
جو رضا نے کی بیان شعار سے
او سلوارا
او سلوارا
او سلوارا
کے بڑے احسان ہے
او سلوارا
او سلوارا
او سلوارا
میری تو جان ہے
او سلوارا
میری تو جان ہے
پیروں کے بھی پیر ہیں کیا شان ہے
میری تو جان ہے
شانوں کی کیسے ہوں پائے رقم
ولیوں کے سر پر بھی ہے ان کا قدم
ولیوں کے سر پر بھی ہے ان کا قدم
سکہ ان کا چلتا ہے چاروں طرف
ہو عرب کی وادی یا پھر ہو عجم
ہو عرب کی وادی یا پھر ہو عجم
چومے جن کے قدموں کو سلطان ہے
غوث الورا
غوث الورا
میری تو جان ہے
غوث الورا
میری تو جان ہے
پیروں کے بھی پیر ہے کیا شان ہے
غوث الورا
میری تو جان ہے
غوث الورا
میری تو جان ہے
دو جاگاں میں چاہتے ہو گل بھرم
تھام لو تم غوث کا دست کرم
تھام لو تم غوث کا دست کرم
اپنے سب دیوانوں کو پیران پیر
ساتھ لے کے جائیں گے باغِ عرم
ساتھ لے کے جائیں گے باغِ عرم
ساتھ لے کے جائیں گے باغِ عرم
جو نہ مانے آپ کو نادان ہے
غوث الورا
غوث الورا
میری تو جان ہے
غوث الورا
میری تو جان ہے
امداد کن امداد کن
نز بند غم آزاد کن
امداد کن نز بند غم آزاد کن
دردین و دنیا شاد کن
یا غوثِ عظم دستگی
دوبی کشتی کو نکالے پیار سے
چور بنتا ہے ولی فیضان سے
چور بنتا ہے ولی فیضان سے
اے منافق رب کے وہ محبوب گئے
دھوکا کے سکھائیں گے شیطان سے
دھوکا کے سکھائیں گے شیطان سے
ان سے دھل آتے سبھی شیطان ہیں
غوث الورا
غوث الورا
میری تو جان ہے
غوث الورا
میری تو جان ہے
پیروں کے بھی پیر ہے کیا شان ہے
غوث الورا
پیروں کے بھی پیر ہے کیا شان ہے
غوث الورا
میرا بنے ہیں دولا
میرا بنے ہیں دولا
مردا زندہ جو کرے وہ غوث ہے
خالی دامن جو بھرے وہ غوث ہے
خالی دامن جو بھرے وہ غوث ہے
دیکھ کر عیسائی کلمہ دین کا
جن کے راتوں پر پڑھے وہ غوث ہے
جن کے راتوں پر پڑھے وہ غوث ہے
جن پہ آسم جانو دل قربان ہے
غوث الورا
غوث الورا
میری تو جان ہے
غوث الورا
میری تو جان ہے
پیروں کے بھی پیر ہے کیا شان ہے
غوث الورا
سلطان علایت
غلیوں پہ حکومت
شہباز خطابت
قانون سے ہدایت
سر تاج شریعت
مومن کی چاہت
ہے رب کی نعمت
اللہ کی راہت
غوث الورا
غوث الورا
غوث الورا
غوث الورا
غوث الورا