یا حسینؑ یا حسینؑ
ہائے حسینؑ
آمیں حسینؑ کہا اور کہا میری آنکھیں
علیؑ کی بیٹی یہ آنسو تیری دعا سے
یا حسینؑ
آمیں حسینؑ کہا اور کہا میری آنکھیں
علیؑ کی بیٹی یہ آنسو تیری دعا سے
کہا یہ فرشِ عذا اور کہا یہ گھر میرا
بنتِ زہرا یہ کرم تو تیری رضا سے ہے
یا حسینؑ
آمیں حسینؑ
کہا اور کہا میری آنکھیں
علیؑ کی بیٹی یہ آنسو تیری دعا سے ہے
علم جلوس یہ ماتم ہے جو عذاداری
نیاز ہوتی ہے گھر گھر میں جو پرساداری
بطول زادیے کا
ہم تیری عطا سے ہیں
یا حسینؑ
آمیں حسینؑ کہا اور کہا میری آنکھیں
علیؑ کی بیٹی یہ آنسو تیری دعا سے ہے
حلق سے تیر کبھی سیدھے سے کھینچی برچی
اٹھائے لاشیں ہیں گردل
چلا خنجر بھی
زنجیر و توک یہ سب دین کی بقاسیں ہیں
یا حسینؑ کہا اور کہا میری آنکھیں
علیؑ کی بیٹی یہ آنسو تیری دعا سے ہیں
جنہوں انسان فرشتے ہیں برملا
کہتے ہیں
دیر حسینؑ پیرو کر
اے انبیاء کہتے ہیں
ملے یہ گری ہمیں
بنت فاطمہؑ سے ہیں
یا حسینؑ
آمیں حسینؑ کہا اور کہا میری آنکھیں
علیؑ کی بیٹی یہ آنسو تیری دعا سے ہیں
جنہوں انسان فرشتے ہیں
اے نینے جور بینے پہیں
جات زفا
اے ملتے شام تلقرؑ
سرتوں میں خدمت گآ
شفائیں ملتی تیرے
روزے کی زیاں سے ہیں
یا حسینؑ کہا اور کہا میری آنکھیں
علیؑ کی بیٹی یہ آنسو تیری دعا سے ہیں
رہی تڑپتی سکینا مگر نہ پانی ملا
تب ہی تو لا شام کا رہا لپے دریا
درم وفاؤں کے غازی تیری وفا سے ہے
یا حسنؑ میں حسینؑ کہاں اور یا ہاں میری یادیں
علیؑ کی بیٹی آنسو جیری دعا سے ہے
کہاں مسائبِ مولا کہاں لکھے ممتار
کہاں شہیدوں کے نوحے کہاں پڑے عباس
کرم یہ ان پہ تو سب بنتِ مرتضیؑ کے ہیں
یا حسنؑ میں حسینؑ کہاں اور یا ہاں میری یادیں
علیؑ کی بیٹی آنسو جیری دعا سے ہے
کہاں مسائبِ مولا کہاں اور یا ہاں میری یادیں
علیؑ کی بیٹی آنسو جیری دعا سے ہے
کہاں مسائبِ مولا کہاں ممتار
علیؑ کی بیٹی آنسو جیری دعا سے ہے