غریبوں کی جو سروت ہے
ضعیفوں کی جو قوت ہے
غریبوں کی جو سروت ہے
ضعیفوں کی جو قوت ہے
انہیں عالم کے ہر دکھ کی دوا کہنا
ہی پڑتا ہے
غریبوں کی جو سروت ہے
ضعیفوں کی جو قوت ہے
انہیں فرما روائے
انہیں فرما روائے
ان سو جاں کہتے ہی بنتی ہے انہیں فرما روائے ان سو جاں کہتے ہی بنتی ہے
انہیں محبوب رب دو سرا کہنا ہی پڑتا ہے
غریبوں کی جو ثربت ہے زہیدوں کی جو قوت ہے
زہید تاسی ان کا نام نامی جب لیا جائے
زہید تاسی ان کا نام نامی جب لیا جائے
لبوں کو لازم انسلے اللہ کہنا ہی پڑتا ہے
غریبوں کی جو ثربت ہے زہیدوں کی جو قوت ہے
جہاں بھر کو کیا سراب جن کے فیض پہ ہے
جہاں بھر کو کیا سراب جن کے فیض پہ ہے
جہاں بھر کو کیا سراب جن کے فیض پہ ہے
انہیں دریائے الطاف اتا کہنا ہی پڑتا ہے
غریبوں کی جو ثربت ہے زہیدوں کی جو قوت ہے
غریبوں کی جو ثربت ہے زہیدوں کی جو ثربت ہے
غریبوں کی جو ثربت ہے زہیدوں کی جو قوت ہے
غریبوں کی جو ثربت ہے زہیدوں کی جو قوت ہے
غریبوں کی جو ثربت ہے زہیدوں کی جو قوت ہے
غریبوں کی جو ثربت ہے زہیدوں کی جو قوت ہے
غریبوں کی جو ثربت ہے زہیدوں کی جو قوت ہے
غریبوں کی جو ثربت ہے زہیدوں کی جو صراحت ہیں
غریبوں کی جو ثربت ہے زہیدوں کی جو قوت ہے
غریبوں کی جو ثربت ہے زہیدوں کی جو قوت ہے
غریبوں کی جو سروت ہے
زریفوں کی جو قوت ہے
جنہوں نے بزمِ امکان سے مٹائی
گوفر کی ظلمت
جنہوں نے بزمِ امکان سے مٹائی
گوفر کی ظلمت
انہیں تنویر حق نور الحدہ کہنا ہی پڑتا ہے
غریبوں کی جو سروت ہے
زریفوں کی جو قوت ہے
غریبوں کی جو سروت ہے
زریفوں کی جو قوت ہے
انہیں عالم کے ہر دکھ کی
دوا کہنا ہی پڑتا ہے
غریبوں کی جو سروت ہے
زریفوں کی جو قوت ہے
غریبوں کی جو قوت ہے
انہیں عالم کے ہر دکھ کی دوا کہنا ہی پڑتا ہے
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật