تیرے بین رہتا ہوا نہ جانا مجھے لے چلو دور تم
اس جہاں سے کہیں سن زیرا خاموش تا ستانے میری
میری میں لا پتہ تو ہے کہاں اے ابزرا میری
کھو گیا کھو گیا اس جہاں میں اب دوریاں فاصلے
کیوں اب بڑھتے گئے گئے
ہوا فنہ تیرے جیسا نہ اس جہاں میں کوئی دیکھتا
سپنا میں آسمان میں وہی راستے دونڈتے میں گھوم جاتا
کہیں کہیں ہم دونوں توڑتے
بھاگتے تیری دشاں میں بس تو ہی تو
تو ہی تو ایک ایک شام ہے میرے ہر پر
ہر دن ہر خیال میں تو
میں تو
ڈھوڑا تجھے ہے ہر جگہ کوئی نشان میں
در بدر ہو گیا
ہوا اس جہاں میں تیرے پیبسی چھائی ہے
ہر جگہ
میں لا پتہ بس تیرے خیالوں میں گم شدہ رہے
نہ تیری نگاہوں میں ابزرا میری
جانے کہیں رہ میرے قریب
ہوا فنہ تیرے جیسا
نہ اس جہاں میں کوئی دیکھتا
سپنا میں آسمان میں وہی راستے
ڈھونڈتے میں گھوم جاتا کہیں
کہیں
ہم دونوں توڑتے بھاگتے تیری دشاں میں بس
تو ہی تو تو ہی تو ایک ایک شام ہے میرے ہر پر
ہر دن ہر خیال میں تو
میں تو
ہوں
ہوں
ہوں
ہوں
ہوں
ہوں
ہوں