دیرے دیرے بات تو بھی ساف ہوتی گئی
تقدیر تو بھی ساتھ تو کلاف ہوتی گئی
چاند چاند کے کیے تو جے وہ سارے گناہ
پھر بھی حیرانی ہے ہوئی کہ رومہ کھوٹی گئی
تجھ میں ملے بے وفائی کی سبور
بے وفائی کی تو راک میں ایکہ کھوٹی گئی
جن کے لیے تو نے کیا مجھ سے دھکا
میں سارو گی تو رات کی کرا کھوٹی گئی
ہم
سارو گی تو رات کی کرا کھوٹی گئی
ہم سارو گی تو رات کی کرا کھوٹی گئی
انہیں آنکھوں سے دیکھا تجھے کتنی دفعہ
کتنوں کی کھاں تے تو بھی شاکھ ہوتی گئی
راج میرے سارے تو نے لوگوں کو بتائے
ان کی کھاڈ کو بھی میری شراکھ ہوتی گئی
دیرے دیرے بات تو بھی صاف ہوتی گئی سکتو دیر تو تیسار تو کلاف ہوتی گئی
جان جان کے کیے تو نے بستا ایک گناہ تے
بھی حیرانی ہے ہوئی کہ تمہاں پھوٹی گئی
حیرانی ہے ہوئی کہ تمہاں پھوٹی گئی
حیرانی ہے ہوئی کہ تمہاں پھوٹی گئی
حیرانی ہے ہوئی کہ تمہاں پھوٹی گئی حیرانی ہے
ہوں گے بھائی میں بہت قریب رہوں گا سلامتھر
02:45