ہر صبح کی وہ چائے کی چسکی
فائلوں میں کھو گیا ہوں میں پوری طرح سے
سپنے تھے بڑے پر کرسی
سے بندہ ہوں مددنور کا لڑکا بس اُل جاؤں
بوس کی آواز گونجتی ہے ہر کونے ہر گھنٹے کا حساب دینا ضروری ہے
دل تو چاہتا ہے بھاگ جاؤں کہیں دور
پڑے اے مائی کا ڈرد دل میں بھرا ہے برپور
تم سے دور ہو گیا
یہ دل بھی ٹوٹ گیا
آفس کی لڑائی میں پیار کہیں چھوٹ گیا
تم تھی میری روشنی میرا آسمان
اب میں اکیلا ہوں اور دل ہے ویران
تمہاری ہسی کی وہ گونج اب یادیں بن گئیں
کبھی سوچا تھا دنیا ہماری ہو جائے گی
پر وہ پیار وہ
سپنے سب ادھورے رہ گئے آفس کی دنیا نے ہم کو الگ کر دیے
سوچتا ہوں کبھی
کیا میں غلط ہوں
یا یہ دنیا کا حصہ بن چکا ہوں
تمہارے بنا اب سب کچھ کھالی سا لگتا
آفس کی کرسی پر بھی دل بھاری سا لگتا
تم سے دور ہو گیا
یہ دل بھی ٹوٹ گیا
آفس کی لڑائی میں پیار کہیں چھوٹ گیا
تم کی میری
راشنی میرا
آسمان اب میں
اکیلا ہوں اور دل ہے ویران