تمہیں دیکھتا ہوں پر کہہ نہیں پاتا
یہ رازِ محبت زبان پر نہیں آتا
میرے دل کی دنیا میں تم ہی ہو آباد
ایک طرفا ہے چاہت نہیں کوئی فریہ
دور سے ہی تمہاری حسی سن لیتا ہوں
اپنے ادھر عارمانوں کو بل لیتا ہوں
تمہیں خبر نہیں میرے ہر احساس کی
کی میں پوچھا کرتا ہوں تمہاری ہر حساس کی
منزل نہیں ملوں بس راہوں پہ ہوں
یا یا پریندہ ہاؤس
پر کہہ نہیں باتا ہو
کیسے یاد دیلوں میں جیسے چل رہتے کام کے نام میں
ہوش کھو بیٹھا تا تجھے میں دیکھا
سپنوں کی طرح میں تجھے میں دیکھا
کرک کی طرح میں تجھے میں دیکھا
سپنوں کی ساتھ میں تجھے میں دیکھا
ساتھ میں ہاتھ میں رشتے تھے بعد میں
کہتے کہ دونوں تھے ساتھ میں
کبھی تو نہ میری ابھی ساتھ رہی
یہ رشتے پورانی اور بات نہیں
کیسے کیا میں کروں گا میں
کس سے بھی باتیں اب ہوتی نہیں تجھے بھی باتیں جذباتوں میں بھگتا دل
کیسے کیا کروں میں تجھ کو میں کل کوئی
ساتھ نہیں کس کے بھی ساتھ کا کیا کروں
یہ رشتے پورانی اور بات نہیں ہے جذباتوں میں جا لیکن یاد نہیں ہے
میری میری باتیں اور کرتی نہیں ہیں تو کیسے میں کروں تجھے
یاد
تو ہی نہیں کرتی مجھے یاد