ایک رات ایک بات لکھوں گا
خود کو تاک تجھے ساف لکھوں گا
حقیقت میں تمہیں لے گا
نہیں ایک کتاب میں
اپنی ملاقات لکھوں گا
چاند کی روشنی
یاد تیری لائے گی
دل کے سفر میں
راہ پھٹکائے گی میں شبد بولوں گا درد لکھ دوں گا
ہر پنے بے بس تیرا ذکر چھوڑ دوں گا
تیری آدھوں کا رشتہ ہے گہرا بولانا چاہوں پر ہوں بے بس یہاں
ہر لفظ میرا تیری بات کرے
میں جو لکھتا ہوں صرف تجھ سے بھرے
آنکھوں میں راتوں کا دکھ آیا
ایک کہانی جس میں تو ہی سمایا
لمحے جو تھے اب شب بنے
مجھ سے پوچھ کتنے زخم بنے
کیا تو بھی کبھی میری کہانی پڑھے گی
میرے شکت میں خود کو دیکھے گی
یا صرف ایک ہوا کا جھوکا بن کر
مجھ سے دور کسی اور کو چونے گی
تیری آدھوں کا رشتہ ہے گہرا
بولانا چاہوں پر ہوں بے بس یہاں
ہر لفظ میرا
تیری بات کرے
میں جو لکھتا ہوں صرف تجھ سے بھرے
ایک رات ایک بات لکھوں گا خود کو داگ تجھے ساف لکھوں گا
حقیقت میں تو ملے گا نہیں پر کتاب میں اپنی ملاقات لکھوں گا