ایک نظر
ایک نظر حاجی علیؑ
اپنے مانگتا کی ذرا لو خبر حاجی علیؑ
یا ولی اللہ
ہو غلامی مستنط یوں ملے مجھ کو سنت
اپنا کہہ دو تم مجھے ہو چکی ہے اب تو حد
نظر نظر کرم کی ایک نظر
بیچ سمندر میں تم پیٹے ہو عالی مقام
چونتی ہے سنگ در کرتی ہے لہر سلام
حادمِ صلی اللہ حادمِ خیر الانام
روح تمہارا ہو گیا اس پہ دو دخل حرام
یا ولی اللہ
نظر نظر کرم کی ایک نظر
ہے تصور میں میرے اب تمہارا ہی مزار
کانو جل کیا تیز ہے تم پہ میرا گھر نسار
تم مجھے اپنا کہو میں بھی ہوں امیدوار
یا ولی اللہ
یا ولی اللہ
یا ولی اللہ
یا ولی اللہ
نظر نظر کرم کی ایک نظر ہو
نظر نظر کرم کی ایک نظر
صدقہ عطا کیجئے مجھ کو بھی حسنین کا
صدقہ ملے مجھ کو بھی فاطمہ کے چین کا
صدقہ نہ جب تک ملے در سے میں نہ جاؤں گا
ہام کر جاری تمہاری وس میں یہی گاؤں گا
یا ولی اللہ
یا ولی اللہ
یا ولی اللہ
یا ولی اللہ
نظر نظر کرم کی ایک نظر ہو
نظر نظر کرم کی ایک نظر
مفلس و مجبور کی حاجتیں پوری کرو
پنجتنی صدقے سے گھولیاں سب کی بھرو
آستہ پہ بس یوں ہی زندگی جائے گزر
چھوڑ کر آدھی علی ہم تمہیں جائیں کدھر
یا ولی اللہ
یا ولی اللہ
یا ولی اللہ
یا ولی اللہ
نظر نظر کرم کی ایک نظر ہو
نظر نظر کرم کی ایک نظر
سربلندی کا میری کس کو ہے اب امتیاز
مل گئے جب آپ تو مل گئے کلمے کا رات
ہے دیوانے کو بہت اس لیے قسمت پینات
دامنِ مرشد ملا عشق کی پڑلی نماز
یا ولی اللہ
یا ولی اللہ
یا ولی اللہ
یا ولی اللہ
نظر نظر کرم کی ایک نظر ہو
نظر نظر کرم کی ایک نظر
آپ کی دہلیز پر کس نے بھی رکھی جمیں
اس کا مقدر کھلا ہو گئی قسمت حسین
دوستو اس بات پر کرنے ہی تم کو یقین
الصحہ نسبت کا یہ تم سمجھ سکتے نہیں
یا ولی اللہ
یا ولی اللہ
یا ولی اللہ یا ولی اللہ
نظر نظر کرم کی ایک نظر ہو
ایک نظر حاجی علی اوہ ادھر حاجی علی
اپنے منگتا کی ذرا لخبر حاجی علی
اپنے منگتا کی ذرا لخبر حاجی علی
یا ولی اللہ یا ولی اللہ
یا ولی اللہ یا ولی اللہ
ہو غلام مستنط یوں ملے مجھ کو سنت
اپنا کہہ دو تم مجھے ہو چکی ہے اب تو حد
یا ولی اللہ یا ولی اللہ
نظر نظر کرم کی ایک نظر ہو
نظر نظر کرم کی ایک نظر
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật