ĐĂNG NHẬP BẰNG MÃ QR Sử dụng ứng dụng NCT để quét mã QR Hướng dẫn quét mã
HOẶC Đăng nhập bằng mật khẩu
Vui lòng chọn “Xác nhận” trên ứng dụng NCT của bạn để hoàn thành việc đăng nhập
  • 1. Mở ứng dụng NCT
  • 2. Đăng nhập tài khoản NCT
  • 3. Chọn biểu tượng mã QR ở phía trên góc phải
  • 4. Tiến hành quét mã QR
Tiếp tục đăng nhập bằng mã QR
*Bạn đang ở web phiên bản desktop. Quay lại phiên bản dành cho mobilex
Sorry, this content is currently not available in your country due to its copyright restriction.
You can choose other content. Thanks for your understanding.
Vui lòng đăng nhập trước khi thêm vào playlist!
Thêm bài hát vào playlist thành công

Thêm bài hát này vào danh sách Playlist

Bài hát ek admi khara hai do ca sĩ Ahmed Ali Hakim thuộc thể loại Country. Tìm loi bai hat ek admi khara hai - Ahmed Ali Hakim ngay trên Nhaccuatui. Nghe bài hát Ek Admi Khara Hai chất lượng cao 320 kbps lossless miễn phí.
Ca khúc Ek Admi Khara Hai do ca sĩ Ahmed Ali Hakim thể hiện, thuộc thể loại Country. Các bạn có thể nghe, download (tải nhạc) bài hát ek admi khara hai mp3, playlist/album, MV/Video ek admi khara hai miễn phí tại NhacCuaTui.com.

Lời bài hát: Ek Admi Khara Hai

Nhạc sĩ: Ahmed Ali Hakim

Lời đăng bởi: 86_15635588878_1671185229650

ایک آدمی کھڑا ہے کنارے فرات کے
کیا مصرہ ہے ایک آدمی کھڑا ہے کنارے فرات کے
یہاں سے شروع ہوتا ہوں آپ کو بعد تکمیل پر پہنچ کے آپ اجازت چاہوں گا
ایک آدمی کھڑا ہے
کنارے فرات کے
کنارے فرات کے
اگر کوئی اس وقت شاعر بیٹھا ہے تو اسے پتا ہے کہ یہ کتنا مشکل کافی ہے
جو میں نبانے کی کوشش کر رہا ہوں
ایک دو تین کے بعد وہ ٹھہر جائے گا کہ آگے کہاں جانا ہے
میں آپ کو ذرا لے چلتا ہوں کہ ایک آدمی کھڑا ہے کنارے فرات کے
ہائے
ایک
ایک آدمی کھڑا ہے کنارے فرات کے
ایک آدمی کھڑا ہے کنارے فرات کے
جس کا علم گڑا ہے
جس کا علم گڑا ہے کنارے فرات کے
کنارے فرات کے
مشکل بات ہے توجہ کیجئے گا
حضور اگر یہ ایسا ہو
کہ پیاس بھی شدت کی ہو
اور پانی
بندے کے چلو میں ہو
اور پھر نہ پیئے
پیاس بھی شدید ہو
اور پانی چلو میں ہو
تو شیف سنیے کہ کیا ہے یہ
شیدت کی تشنگی ہے
چلو میں آب ہے
شیدت کی تشنگی ہے
چلو میں آب ہے
یہ حاصلہ بڑا ہے
کنارے فرات کے
کنارے فرات کے
اور ہاتھ جڑ کے کہتا ہوں
ہاتھ مدے ہیں آپ کے سامنے
شیر پہ سمالا نہ کہنا
لیکن صرف اس پہ دیکھنا
کہ یہ کیا ہوا کنارے فرات کے
جس کی آرام
گا تھی
آغو شفاعتمہ
جس کی آرام
گا تھی
آغو شفاعتمہ
وہ خاک پر
پڑا ہے
کنارے فرات کے
کنارے فرات کے
ایک آدمی کھڑا ہے
کنارے
دوش نبی
پہ چڑھے
کیا کھیلا تھا جو کبھی
دوش نبی پہ چڑھے
کھیلا تھا جو کبھی
نیزے پہ اب چڑھا ہے
کنارے فرات کے


کنارے فرات کے
شیخ سنیے گا
ہے کب کبی سیتاری
فوج یزید پر
ہے کب کبی سیتاری
فوج یزید پر
یہ کون اب لڑا ہے
کنارے فرات کے
کنارے فرات کے
بکتا ہے
بکتا ہے
بکتا ہے
بکتا ہے


اہد خزان میں جو کبھی
برگے امید تھا
ہر بندہ نہیں
پڑھ لیکھے بندے کیسے نظر کر رہا ہوں شیر
اہد خزان میں جو کبھی
برگے امید تھا
حاکم وہی
جڑا ہے
کنارے فرات کے
کنارے
اہد خزان میں جو کبھی
برگے امید تھا
اہد خزان میں جو کبھی
برگے امید تھا
امید تھا
حاکم وہی
جڑا ہے
کنارے فرات کے
کنارے فرات کے

Đang tải...
Đang tải...
Đang tải...
Đang tải...