مائشتے چاند لوڑے
اگے پیر امین روئے میں کوہنوں تڑپانی عید دیا
دینیت کا دیدار سیرات دیدار کو بنجنے ہر ہیلے
وہ پیار ہے میرے بچپن کا میں پیار
کو بنجنے ہر ہیلے
میں نسکری راج کو پھول کر رہی سرکار
کو بنجنے ہر ہیلے
میں نوکر یار امین دیا
میں یار کو بنجنے ہر ہیلے
تیرا وعدہ ہاں میں والیوں سا دلدار
تو عید نئے آیا
میں وعدہ یار بھلا چھوئے سردار
تو عید نئے آیا
میں غصے گے کانے اممارین غلخار
تو عید نئے آیا
میں روئے کے عید امین بنائی میرا یار
تو عید نئے آیا
موسیقی
میں تیر چلائے میں سے دھانکی تھی
کھٹ دنیا کو نکھلایا نہیں
توڑے مٹے مٹ آمین گئے ہیں
کہیں میں کوئی یار بنایا نہیں
کہیں میں کوئی یار بنایا نہیں