Lời đăng bởi: 86_15635588878_1671185229650
قیامت کے دن رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں کہ میرے حوض قوسر پر کچھ گروہ وارد ہوں گے جن کو میں انھیں درود پاک کی کسرت کی وجہ سے پہچانوں گایعنی قیامت کے روز سب اممتی حوض قوسر پر تو موجود ہوں گے لیکن رسول کن کو پہچانیں گے میرے آقا کن کو پہچانیں گےمیرے آقا انہی کو پہچانیں گے جو اللہم صلی اللہ علیہ وسلم سیدنا ومولانا محمد وعلا آلہی وصحابہی وبارک وسلم وسلی علیہ کا ورد کرتے ہوئے آئیں گےاس وقت کو یاد کیجئے جب سورج بلکل قریب ہوگا زمین دہکتے ہوئے کوئلے کی طرح ٹپ رہی ہوگی سر چھپانے کو جگہ نہیں ہوگی جناب پینے کو پانی نہ ہوگا انسان کو اپنا ہی پسینہ لگام کی طرح مو تک چڑا ہوگاوہاں ہمارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم حوز قوسر پر امت کو پانی پلاتے ہوں گے وہاں دنیا میں درود پاک پڑھنے والوں پر خاص عنایت ہوگی جس خوش نصیب کو حوز قوسر سے پانی کا گھونٹ مل گیا قیامت کی گرمی اس کا کچھ نہیں بگار سکتی پھر دنیا کی گرمی کس شمار میں ہےلہٰذا جس نے دنیا میں درود پڑھا وہ قیامت کے دن کی گرمی سے بھی بچا اور دنیا کی گرمی سے بھی بچاحضرت مولا علی شیر خدا رضی اللہ تعالیٰ عنہوں سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جو مجھ پر ایک بار درود پاک پڑھے اس کے لیے اللہ تعالیٰ ایک قیرات کے برابر سواب یا عجر لکھ لیتا ہے اور قیرات اوہت کے پہاڑ کے برابر ہےسادت دارین کے صفحہ انسٹھ میں درج ہے کہ اے میری امت مجھ پر درود پاک کی کسرت کرو کیونکہ قبر میں سب سے پہلے تم سے میرے متعلق سوال کیا جائے گا اور عاشق وہی ہوگا جو قبر میں جب آقا سے متعلق سوال ہوگا تو کہے گا لا الہ الا اللہ محمد الرسول اللہاور حساب کیسا نکیرین رہ گئے بے خود چلی جو قبر میں ٹھنڈی ہوا مدینے سے بس پھر ٹھنڈی ہوا مدینے سے چل پڑے گی جس نے درود پڑھ لیا پھر اس کا حساب و کتاب کیسااس مقام پر یاد رکھئے اب ولیت کو اہمیت کے معنی میں لیا جائے تو زیادہ بہتر ہے یعنی قبر میں منکر نکیر جتنے سوال کریں گے ان میں سے اہم سوال رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے متعلق ہوگااور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے درود پاک کی کسرت کی طاقت کی ہے اور وہ اسی لئے طاقت کی ہے کیونکہ درود پاک کی کسرت سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نور مجسم اور ان کی محبت ان کی عظمت درود پاک پڑھنے والے کے دل میں زیادہ ہو جاتی ہےجب دل میں محبت زیادہ ہوگی تو وہاں محبوب کبریہ سید الانبیاء صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پہچان محبت وعظمت کی بنا پر ہی ہوگی لہٰذا اس حدیث پاک سے واضح طور پر پتہ چلتا ہے کہ جس کے دل میں ایمان ہوگا وہ منکر نکیر کے سوال کے جواب میں بلا جھجک کہے گا اللہم صلی علیہ وسلم و مولانا محمد وعلیہ وآلہ وآلہ وآلہ وآلہ وآلہ وآلہ وآلہ وآلہ وآلہ وآلہ ومحمد یا نور مجسمسفاہ 31 میں درج ہےجس نے کتاب میں مجھ پر درود پاک لکھاتو جب تک میرا نام مبارکاس کتاب میں رہے گافرشتے اس کے لیے استغفار کرتے رہیں گےسعادت الدارین کی سفاہ 57 میں موجود ہےکہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایاکہ جب تم کسی چیز کو بھول جاؤتو مجھ پر درود پاک پڑھوانشاءاللہ تعالی یاد آجائے گیالقول البدیوں کے سفاہ 135 میں ہےکہ ہر چیز کے لیے طہارت اور غسل ہوتا ہےاور ایمان والوں کے دلوں کی زنگ کی جو طہارت ہےیعنی ان کے جو زنگ کو جو دور کیا جاتا ہےاس کے لیے صرف ایک ہی نسخہ ہےکہ مجھ پر درود پاک پڑھوجمعہ المبارک کا دندنیا و آخرت میں بڑا عظمت اور بزرگی والا دن ہےیعنی اس کی بڑی عظمت ہے بڑی فضیلت ہےجمعہ المبارک کا دن مسلمانوں کے لیےعید کے دن کی حیثیت رکھتا ہےاس لحاظ سے یہ عید ہر ہفتے بار بار آتی ہےیہ دن آپ کے لیے بڑی عظمت کا دن ہےاگلے جہاں میں یہی دن جنتیوں کے لیے یوم العید ہوگاآسمان و زمین کحسار و دلیہ اور تمام مخلوقجمعہ المبارک کے دناس علم کی بنا پر ڈرتے ہیںکہ جسے اللہ تعالیٰ نے انہیں بخشا ہےکہ اس دن قیامت قائم ہوگیمگر جن و انس کے قلوب پر قیام تکلیفاور ایمان بلغیب کی وجہ سے پردے ڈال دئیے گئے ہیںجمعہ المبارک کے دن مومنین کی ارواحاپنی قبور کے قریب ہوتی ہیںاور وہ اپنی قبر پر آنے والوں کواور دنوں سے زیادہ پہچانتی ہیںاور یقیناً منتظر رہتی ہیںکہ اللہ کریم کے نیک بندے فاتحہ کے لیے تشریف لائیں گےجمعہ المبارک کے دن ایک ایسی ساعت آتی ہے ناظرینکہ اس ساعت میں بندہ اللہ تعالی سے جو مانگے گا وہ پائے گاجمعہ کے دن دروش شریف کی فضیلت کی وجہ یہ ہےبلکہ دروش شریف پڑھنے کی بہت زیادہ فضیلت ہےکہ جمعہ کا دن سید الایام ہےاور حبیب خدا سید الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات اتھرتمام مخلوق کی سردار ہےاس لیے اس دن کو حضور اکدس پر درود سلام کے ساتھایک ایسی نسبت و خصوصیت ہے جو اور دنوں کو نہیںیعنی رسول کیا ہے سید الانبیاء اور جمعہ کیا ہے سید الایامیعنی وہ تمام نبیوں کے سردار یہ دن تمام دنوں کا سردارلہٰذا یہ نسبت رسول سے مل جاتی ہے جمعہ المبارک کیاور جو اور دنوں کو یہ نسبت حاصل نہیں ہےبعض لوگوں نے یہ بھی کہا ہےکہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلماپنے والد ماجد کی پشت سےاپنی والد ماجدہ کے رحم میںاسی مبارک دن تشریف لائے تھےایسی روشن رات اور ایسے روشن دنپر درود و سلام پڑھنے کی فضیلت کے بارے میںآئیے چند احادیث سمات فرمائیےجامع صغیر کے صفحہ چونمہ درج ہےکہ فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےکہ جمعہ کی چمکتی دمکتی رات میںاور جمعہ کے چمکتے دمکتے دن میںمجھ پر درود پاک کی کسرت کیا کروکیونکہ تمہارا درود پاک جمعہ کے روزمجھ پر پیش کیا جاتا ہےالقول البدیو میں ہےکہ حضرت ابو حریرہ رضی اللہ تعالی عنہحضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادنقل فرماتے ہیںکہ مجھ پر درود پڑناپلے سرات پر گزرنے کے وقت نور ہےاور جو شخص جمعہ کے دناسی دفعہ مجھ پر درود بھیجے گااس کے اسی سال کے گناہ معاف کر دیے جائیں گےسبحان اللہتبرانی میں ہےکہ حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہحضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادنقل فرماتے ہیںکہ جمعہ کو بکسرت درود پڑھا کروکیونکہ ابھی میرے پاسجبریل علیہ السلاماللہ کی طرف سے یہ پیغام لے کر آئے تھےکہ روح زمین پر جو مسلمانآپ پر ایک بار درود پڑے گامیرے فرشتے اس پر دس دفعہ رحمت بھیجیں گےاور جو جمعہ کے روز آپ پر درود پڑے گااس پر سو مرتبہ رحمت نازل کی جائے گیجامع صغیر کے صفحہ چون میں درج ہےکہ سرور کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمنے ارشاد فرمایاآپ پر جمعہ کے دن درود پاک کی کسرت کیا کرویعنی جمعہ کے روز مجھ پر زیادہ درود پڑھا کروکیونکہ یہ دن مشہود ہےاس دن میں فرشتے حاضر ہوتے ہیںاور بے شک تم میں سے جب کوئی درود پاک پڑتا ہےتو اس کے درود پاک کے فارغ ہونے سے پہلے پہلےاس کا درود میرے دربار میں پہنچ جاتا ہےہم یہاں سے کہیں وہ وہاں پر سنیںمصطفیٰ کی سماعت پہ لاکھوں سلامسعادت الدارین کے صفحہ ستاون میں درج ہےکہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمنے ارشاد فرمایاکہ جب جمعہ رات کا دن آتا ہےتو اللہ تعالیٰ فرشتے بھیجتا ہےجن کے پاس چاندی کے کاغذ اور سونے کے قلم ہوتے ہیںوہ لکھتے ہیں کہ کون سی جمعہ راتاور جمعہ کی رات کو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمپر وہ کون ہے جو سب سے زیادہ درود پاک پڑتا ہےدلائل الخیرات میں ہےحضرت علی کرم اللہ وجہہو سے روایت ہوئےکہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمنے فرمایا کہ جو شخص جمعہ کے دنسو بار مجھ پر درود شریف پڑےجب وہ قیامت کے دن آئے گاتو اس کے ساتھ ایسا نور ہوگاکہ اگر ساری مخلوق میں بھی تقسیم کر دیا جائےتو نہ کافی ہوگااگرچہ ہزاروں افرادہزاروں مقاماتاور ہزاروں اوقاتایک ہی وقت درود شریف پڑ رہے ہوںان سب پر فردن فردنبیک آن صاحب درود کی توجہ کا منعکس ہوناکوئی عجیب بات نہیں ہےاور نہ ہی کوئی مشکل عمر ہےچراخ اگر چھوٹا ہوتو اس کی روشنی پھیلانے کے لیےاسے ایک کمرے سے اٹھا کردوسرے کمرے میں پہنچانے کی ضرورت ہوتی ہےلیکن سورج کی شوائیںہر جگہ بیک وقتیقصہ طور پر بہ آسانی پہنچ جاتی ہیںشرط صرف اتنی ہےکہ رخ سورج کی جانب ہومارڈن اسطلاح میں یہ ساری باتفریکوینسییعنی برقی لہروں کے ارتعاش کا معاملہ ہےاگر انسان صحیح ویو لینٹیعنی صحیح ٹیونن کے ساتھہم آہنگ ہو جائےتو کسی کا دلتار گھر میں استعمال ہونے والیمورس کی بن جاتا ہےکسی کا دلبڑی طاقت والاشارٹ ویو ریڈیو سیٹ بن جاتا ہےاور کسی کا دلٹیلی ویجناور کسی کا رنگین ٹیلی ویجن بن جاتا ہےویو لینٹ کی ہم آہنگیآمال اور اتاح سے ہوتی ہےاور ٹرانس میٹر کے ساتھصحیح مرکز کا کنیکشنصرف درود شریف کے ذریعے قائم ہوتا ہےالقول البدیوں کے صفحہایک سو پیتالیس میں ہےکہ سیدنا ابن عباسرضی اللہ تعالیٰ عنہوں سےروایت ہےکہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمنے فرمایاکہ جو شخصوہ جنت کے راستے سے ہٹ گیانزہت المجالس کے صفحہایک سو دس میں ہےکہ کچھ لوگوں کو قیامت کے دنجنت میں جانے کا حکم ہوگالیکن وہ جنت کا راستہ بھول جائیں گےعرض کی گئییا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمیا آقایا سیدییا مرسلیوہ کون لوگ ہیںاور کیوں راستہ بھول جائیں گےفرمایا یہ وہ لوگ ہوں گےجنہوں نے میرا نام سنامیرا نام ان کے سامنے لیا گیالیکن انہوں نے مجھ پر درود پاک نہیں پڑاترمزی میں موجود ہےکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمنے فرمایابخیل ہے وہ شخصکہ جس کے پاس میرا ذکر ہواور اس نے مجھ پر درود پاک نہ پڑاالقال البدیوں میں موجود ہےکہ ام المومنینمحبوب رب العالمینصلی اللہ علیہ وآلہ وسلمحضرت عائشہ صدیقہرضی اللہ تعالیٰ عنہسہری کے وقتکچھ سی نہیں تھیتو سوئی گر گئیتوجہ سے سنیئے گاسہری کے وقتکچھ سی نہیں تھیکہ سوئی گر گئیاور چراغ بج گیابس اچانکحضور اکرمصلی اللہ علیہ وآلہ وسلمنور مجسمتشریف لائےتو آپ کےچہرے انور کی زیاسے سارا گھر روشن ہو گیاحتی کہ سوئی مل گئیاس پر ام المومنینحضرت عائشہ صدیقہرضی اللہ تعالیٰ عنہنے ارس کیارسول اللہآپ کا چہرے انورکتنا روشن ہےکہ اس سے توسوئی مل جاتی ہےتو رسول اللہصلی اللہ علیہ وآلہ وسلمنے فرمایاہلاکت ہے اس بندے کے لیےجو مجھے قیامت کے دننہ دیکھ سکےرسول اللہ نے کہااور قیامت کے دنوہ مجھے نہ دیکھ سکے گاجو بخیل ہوگاحضرت عائشہنے اسی وقت پوچھایا رسول اللہبخیل کون ہوگاجو ایسا پر نورچہرہ نہ دیکھ پائے گاتو رسول اللہنے فرمایابخیل وہ ہوگاکہ جس کے سامنےمیرا نام لیا جائےاور وہ درود پاکنہ پڑھیںالقول البدیوں کےصفحہ 147 میں ہےکہ حضرت انسرضی اللہ تعالیٰ عنہوں سےروایت ہےکہ رسول اللہصلی اللہ علیہ وآلہ وسلمنے فرمایامیں تمہیں بتاؤںکہ بخیلوں میںسب سے بڑا بخیلکون ہےاور لوگوں میںآجز ترین کون ہےتو فرمایاوہ وہ ہےکہ جس کے پاسمیرا ذکر پاک ہواور مجھ پردرود پاک نہ پڑھیںالقول البدیوں کےصفحہ 150 میں موجود ہےکہ سیدنا جابررضی اللہ تعالیٰ عنہوں سےروایت ہےکہ رسول اللہصلی اللہ علیہ وآلہ وسلمنے فرمایاجب کوئی قومیعنی لوگجمع ہوتے ہیںاور پھر اٹھ جاتے ہیںاور اللہ تعالیٰ کاذکر کرتے ہیںنہ نبی کریمپر درود پڑھتے ہیںتو وہ پھر ایسے اٹھتے ہیںکہ جیسےبدبودارمردار کھا کر اٹھے ہیںیعنییہ ہم پر لازم ہےکہ کوئی بھی محفل ہوکوئی بھی خوشی کا مقام ہوبھئی میں آپ کو یوں بتاؤںگھروں میں سالگرائے ہوتی ہیںشادی ویاہ کی تقریبات ہوتی ہیںمہندی ہوتی ہےاپٹن ہوتے ہیںماہیوں ہوتے ہیںاب میں اس بحث میں پڑھنا نہیں چاہتاکہ یہ سب شرعی ہیںکہ غیر شرعی ہیںلیکن یہ آپ کی خوشیوں کے مرکز ہوتے ہیںآپ اس میں خوشیاں مناتے ہیںتو کیا ہی اچھا ہوکہ جب سالگرہ کا کیک کاتا جا رہا ہوتو ایک مرتبہ رسول اللہ پر درود شریف پڑھ دیا جائےجب ماہیوں ہوجب اپٹن ہوجب مہندی ہوتو آقا پر درود پڑھ دیا جائےکیونکہ یہ ساری خوشیاںانہی کے طفیل تو ہم کو ملی ہیںان کے صدقے ہی تو ہم کو یہ ساری خوشیاں ملی ہیںاس لیےکہ ساری خوشیاںان کے دم سے ہیںساری مسررتیںحضرت جابر رضی اللہ عنہ نے فرمایا ہےکہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلمممبر پر جلوہ فروز ہوئےپہلی سیڑی پر جب تشریف فرما ہوئےتو فرمایا آمینیوں ہی دوسری اور تیسری سیڑی پر فرمایا آمینصحابہ کرام رضواناللہ علیہم نےعرض کیاحضور صلی اللہ علیہ وسلماس تین مرتبہ آمین کہنے کا کیا سبب ہےتو فرمایاجب میں پہلی سیڑی پر چڑھاتو جبریل امی علیہ السلام حاضر ہوئےاور عرض کیابدبخت ہوا وہ شخصکہ جس نے رمضان پایاپھر رمضان المبارک نکل گیااور وہ بخشا نہ گیامیں نے کہا آمیندوسری سیڑی پر جب چڑھاتو پھر کہابدبخت ہے وہ شخصجس نے اپنی زندگی میںاپنے والدین کویا ایک کو پایااور اس نے خدمت کے سببان کی خدمت نہ کیاور جنت میں نہ پہنچامیں نے کہا آمیناور پھر کہابدبخت ہے وہ شخصکہ جس کے پاسآپ کا ذکرِ پاک آیااور اس نے آپ کا ذکر سننے کے بعد بھیآپ پر درود نہ پڑھاتو میں نے کہا آمینیعنی جس نےمجھ پر درودِ پاک نہ پڑھااس کا کوئی دین نہیںاس کا کوئی ایمان نہیںالقول البدیوں کے صفحہایک سو سولہ میں ہےکہ سیدنا امام زین العبدینرضی اللہ عنہ کی شہزادیسیدہ امی انسرضی اللہ عنہ نےاپنے والد ماجد سے روایت کیا ہےکہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلمنے ارس کیا گیا ان کے دربار میںکہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلماس آیتِ پاکیعنی ان اللہ و ملائکتہوکے متعلق کچھ فرمائیےتو فرمایایہ ایک پوشیدہ علم ہےاگر تم نہ پوچھتےتو میں نہ بتاتابے شک اللہ تعالی نے میرے ساتھفرشتے مقرر کیے ہیںجب میرا ذکرِ پاککسی مسلمان کے پاس ہوتا ہےاور وہ مجھ پر درودِ پاک پڑتا ہےتو دونوں فرشتے کہتے ہیںاللہ تعالی untukhe بخش دےفرشتوں کی THIS دعاپر اللہ تعالیدونوں فرشتے کہتے ہیںکہ اللہ تیری مغفرت نہ کرےتو اس دعا پر بھیاللہ تعالی اور اس کے فرشتے کہتے ہیں آمینہمارا علم محدود ہےہماری سوچ اور فکر محدود ہےاور ان تمام حدود کے باوجودہم لا محدود کے محبوب کا ذکر کرتے ہیںیہ کتنی بڑی فضیلت ہے ہمارے لئےاس کے برعکسدرود خوانی کے فضائل لا محدود ہیںیہ ممکن نہیںکہ کوئی محدودکسی لا محدود تک پہنچ سکےحقیقت تو یہ ہےکہ درود شریف کا مضمونایک بہرِ بے کرا ہےاس کی وسط اور گہرائی کا اندازہہمیں نہیں ہو سکتاآئیے میں آپ کو درود شریف کے فوائداور سمرات کے بارے میں کچھ بتاؤںحضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پراور اب گنتے جائیے لکھتے جائیےمیں آپ کو سمرات بتاتا ہوںحضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پردرود خوانی سے حکم خداوندی کے تعمیل ہوتی ہےنبی اکرم پر درود بھیج کراللہ تعالی کے ساتھ درود بھیجنے میںموافقت ہوتی ہے گو نویت میںہماری صلوات اور اللہ کی صلوات مختلف ہےکیونکہ ہماری صلوات تو دعا اوراللہ کی صلوات رحمت ہےدرود خوانی میں ملائکہ ابرار کے ساتھموافقت ہوتی ہےدرود شریف پڑھنے والے امتی کےدس درجات بلند ہوتے ہیںایسے امتی کے نام عامال میںدس نیکیاں درج کی جاتی ہیںایسے امتی کے نام عامال سےدس برائیاں مٹا دی جاتی ہیںدرود خوانی بارگاہ خداوندی میںذریعہ توسل ہےدرود خوانی قیامت کے دنرسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم سےقریب تر ہونے کا سبب ہےتنگ دست کے لیے درود شریفقائم مقام صدقہ ہےحضور اقدس پر درود شریف پڑھناقضاء حاجات کا وسیلہ ہےدرود خوانی اللہ تعالی کی رحمتاور فرشتوں کی دعاِ رحمت کےحاصل کرنے کا سبب ہےدرود خوانی کے لیے درود شریفزکاة تحارت ہےدرود خوان کو موت سے پہلےجنت کی بشارت مل جاتی ہےدرود شریف قیامت سے نجات کا سبب ہےاور قیامت کی حشر سامانیوںاور ہلناکیوں سے پناہ کوئی دے گاتو درود پاک ہی دے گادرود خوانی سے روز قیامتعرشِ الٰہی کا سایہ نصیب ہوگادرود شریف ذہن سے اتری ہوئیاور بھولی بسری باتوں کےیاد آنے کا سبب ہےجس مجلس میں درود شریف پڑھا جائےاس مبارک مجلس کوفرشتِ رحمت سے گھیر لیتے ہیںفرشتِ درود خوان کے درود شریفکو سونے کی قلموں سےچاندی کے عوراق پر تحریر کرتے ہیںحضورِ پاک صلى الله عليه وسلم کا امتیجب ایک بار محبت اور شوق سےدرود شریف پڑھتا ہےتو اللہ تعالیٰ کرامن کاتبین کو حکم دیتے ہیںکہ تین دن تکاس امتی کا کوئی گناہ نہ لکھودرود خوانی فقر اورتنگیِ میشت کو دور کرتی ہےاس کے ذریعے اسبابِ خیرتلاش کیے جاتے ہیںدرود خوان جب حوضِ کوسر پر جائے گاتو اس کو خصوصی انائت حاصل ہوگیدرودِ پاک درود شریف پڑھنے والے کواس کی اولاد کو نفع پہنچاتا ہےیعنی اولاد در اولاداس کا ثواب ملتا ہےدرود خوان سخت پیاس کے دنامان میں ہوگادرود خوان کو پیمانِ بھر بھرثواب ملتا ہےدرود خوان کے لیےاللہ تعالیٰ کے غزب سےامان لکھ دیا جاتا ہےشفی المذنبین صلى الله عليه وسلمدرود خوان کے ایمان کی گواہی دیں گےدرود خوان کی پیشانی پر لکھ دیا جاتا ہےکہ یہ نفاق سے بری ہےدرود خوان کی پیشانی پر لکھ دیا جاتا ہےکہ یہ دوزخ سے بری ہےتصور تو کیجیے میرے ناظرین لکھنے والوںکہ جو اس وقت گنتیاں لکھ رہے ہیںجو اس وقت یہ فظیلتیں لکھ رہے ہیںوہ یہ بھی تو سن لیںکہ درود خوان کی پیشانی پر لکھ دیا جاتا ہےکہ یہ دوزخ سے بری ہےدرود خوان کا کندھا جنت کے دروازے پررسولِ اکرم صلى الله عليه وسلم کے کندھے مبارک سے چھو جائے گاسبحان اللہ ہمارا کندھا اور ان کا کندھاکہاں غلام اور کہاں میرا آقاروزِ قیامت سیدِ دعالم صلى الله عليه وسلم درود خوان سے مسافہ کریں گےدرود خوان بخلو جفا کے زمرے سے نکل جاتا ہےمنکرانِ درود شریف کی روزِ قیامت ناک رگڑی جائے گیدرود خوان حضورِ پاک صلى الله عليه وسلم اور حضرتِ جبرائیل صلى الله عليه وسلم کیاس بددعاں سے نجات پاتا ہےکہ جس نے درود نہ پڑا وہ قیامت کے دن بے دین رہ گیامنکرانِ درود شریف میں ہمیں شامل نہیں ہونا ہےہمیں تو روزِ قیامت اوہد کے پہاڑ کے برابر قیرات سونا حاصل کرنا ہےاس لیے کہ ہم آقاِ دو جہاں سے پیار کرنے والے ہیںان کو چہنے والے ہیں شمعِ رسالت کے پروانے ہیںآقا پر مر مٹنے والے ہیںہمارے نزدیک تو درود شریف وہ گنجھائے گرام مایہ ہےکہ جس کے بغیر ایمان مکمل نہیں ہوتایہ حبیبِ رب العالمین صلى الله عليه وسلم سے والہینِ محبت اور محبت میں دوام و زیادتی کا سبب بنتا ہےیہ صفت مراتبِ ایمان میں سے ایک مرتبہ ہےجس کے بغیر ایمانِ کامل اور مکمل اور تمام نہیں ہوتاکیونکہ انسان جس قدر محبوب کا ذکر کرے گامحبوب اور اس کی خوبیوں کو یاد رکھے گااور ان مزامین کو جو محبت بھڑکا دینے والے ہیں پیشِ نظر رکھے گااسی قدر اس کی محبت بڑھے گی اور شوق کامل ہوگاحتیٰ کہ تمام دل پر چھا جائے گالیکن جب ذکر چھوڑ دے گا اور اس کے محاسب کو دل میں جگہ نہ دے گاتو محبت کم ہو جائے گیجس طرح آنکھ کی تھندک دیدار میں دوست ہےیعنی آنکھ کی جو تھندک ہے وہ دیدارِ دوست ہےاسی طرح دل کی تسکین اور اس کے محاسن دراصل دل کی تسکین کی یاد ہیںجب یہ صفت دل میں جگہ پکڑ لیتی ہےتو زبان سے خود بخود مدحوثنہ جاری ہو جاتی ہےاور محبوب کی تعریف و محامت برابر بیان کی جاتی ہےاور اس صفت میں کمی بیشی دراصل محبت کی کمی بیشی کے موافق ہوا کرتی ہےالسلات والسلام علیکمیا رسول اللہیا حبیب اللہیا سید المرسلینیا رحمت للعالمینمیں تو ایک ہی بات کہتا ہوں ناظرینآخیر میں یہ شیربس سن لیجئے کہ یہ سب کچھ ہےاسی میں تمام ہےکہ میں نے اس سینے کے اندر دل کے دو ٹکڑے کیےمیں نے اس سینے کے اندر دل کے دو ٹکڑے کیےنصف خالق کے لیے اور نصف ہے تیرے لیےاللہم صلی علی سیدنا و مولانا محمد صاحب التاج والمعراج والبراق والعلمدافع البلائی والوبائی والقہط والمرز والعلماسم ہو مکتوب مرفون مشفون منقوش فاللہ والقلمسید العرب والعجم جسم ہو مقدس معتر متحر منور فالبیت والحرمشمس الضحا بدر الدجا صدر العلا نور الحداکحف الورا مصباح الظلم جمیل الشیم شفی العممصاحب الجود والکرم واللہ عاسم ہو جبریل خادم ہووالبراق مرکب ہو والمعراج صفر ہو صدرت المنتحہ و مقام ہووقاب قوسین مطلوب ہو والمطلوب مقصود ہو والمقصود موجود ہوسید المرسلین خاتم النبیین شفی المذنبینانیس الغریبین رحمت للعالمین راحت العاشقینمراد المشتاقین شمس العرفین سراج السالکینمصباح المقربین محب الفقرائی والغربائی والیتام و مساکینسید السقلین نبی الحرمین امام القبلتین وسیلتینا فی الدارینصاحب قابق حسین محبوب رب المشرقین ورب المغربینجد الحسن والحسین مولانا مولای السقلیناب القاسم محمد بن عبداللہ نور من نور اللہیا ایہا المشتاقون بنور جمالی سلو علیہ وعالیہواصحابی وسلم تسلیم