دنیا سے یہ چراغ بجھایا نہ جائے گا
دنیا سے یہ چراغ بجھایا نہ جائے گا
یہ دین مصطفیٰؑ ہے یہ دین مصطفیٰؑ ہے مٹایا نہ جائے گا
خود زہر ہوتی جائیں گی موزور آندھیاں
ایسا گھنا درخت ایسا گھنا درخت گرائیا نہ جائے گا
یہ دین مصطفیٰؑ ہے مٹایا نہ جائے گا
یہ دین مصطفیٰؑ ہے مٹایا نہ جائے گا
سیرت نبی کی جیسے سمائی ہے نات میں
سیرت نبی کی جیسے سمائی ہے نات میں
جب تک نبی سے عشق
جب تک نبی سے عشق بڑھایا نہ جائے گا
یہ دین مصطفیٰؑ ہے مٹایا نہ جائے گا
یہ دین مصطفیٰؑ ہے مٹایا نہ جائے گا
یہ دین مصطفیٰؑ ہے مٹایا نہ جائے گا
ایسے رنگیں ہیں ان کی غلامی کے رنگ میں
یہ رنگ اب کسی سے چھڑایا نہ جائے گا
یہ دینِ مصطفیٰؑ ہے مٹایا نہ جائے گا
یہ دینِ مصطفیٰؑ ہے مٹایا نہ جائے گا
احسان ہم سبیت ہے
سارسول کا مر کے بھی قرض ہم سے
مر کے بھی قرض ہم سے چھکایا نہ جائے گا
یہ دینِ مصطفیٰؑ ہے مٹایا نہ جائے گا
یہ دینِ مصطفیٰؑ ہے مٹایا نہ جائے گا
نامِ نبیؑ پہ زندگی قربان کریں گے
پاتل کے آگے سر کو چھکایا نہ جائے گا
یہ دینِ مصطفیٰؑ ہے مٹایا نہ جائے گا
باطل پرست مل کے بھی کوشش کرے تارک
ہم مرد مجاہد کو ہرایا نہ
جائے گا
یہ دین مصطفیٰؑ ہے مٹایا نہ جائے گا