دنیا کا مندر چھوڑ کے چلے گئے بھگوان
اسی سے روتا ہے انسان کون آنسو پونچے
آج پجاری اور ڈاکو کی رہی نہیں پہچان
اسی سے روتا ہے انسان کون آنسو پونچے
موسیقی
سوٹے دل روندے جاتے ہیں دنیا کے کھیلوں میں
ہمیں کھلونا بن کر بھکتے قسمت کے میلوں میں
ان قسمت کے میلوں میں
خون پسی نہ بہے
کسی میں
دنیا کا بنے کوئی دھنوان
اسی سے روتا ہے انسان کون آنسو پونچے
دنیا کا مندر چھوڑ کے چلے گئے بھگوان
اسی سے روتا ہے انسان کون آنسو پونچے
موسیقی
ایسی قسمت کو کیا کرنا جو قسمت ہوئے تھی
موسیقی
سوٹے دل روندے جاتے ہیں دنیا کے کھیلوں میں
ہمیں کھلونا بن کر بھگوان
اسی سے روتا ہے انسان کون آنسو پونچے
دنیا کا بنے کوئی دھنوان
اسی سے روتا ہے انسان کون آنسو پونچے