حقیر چاند کبھی
تو غرور مت کرنا
میرے نبی کے اشاروں پہ تیری
گردش ہے
روشنی کے عقس کا
حصہ ہے
روشنی کا نظام
جو روشنی کی بارش ہے
دونو عالم کی رنگت محمد سے ہے
آبروئے محبت محمد سے ہے
چاند تاروں کو نور محمد ملا
دونو حساروں کو نور محمد ملا
سب پلوں میں پسینہ محمد کا ہے
امبیاء میں کرینہ محمد کا ہے
عرش پر نبی کو دلائی گیا عرش اعظم کو پھر یوں سجایا گیا
بن کے دولہ چلے ہیں ہمارے نبی ساتھ میں سارے نبیوں کی بارات ہے
کہہ اٹھے جھوم کے ساری ہورو ملک
آئینے آئینے کی ملاقات ہے
بدر کو نبی سے صداقت ملی اور عمر کو ویقار عدالت ملی
بائی عثمان کا نینے سخاوت تھا سی
بائی مولا علی نے شجاہت تھا سی
غوثی عظم نے پائی فقیری بڑی
سیدوں کے گھرانے سے نسبت ملی
ہوا جہنگل ولی کو عطا مل گئی
زندگانی بکاہی بکاہ مل گئی
ہر ولی پر نبی کا کرم ہو گیا
سمم شاہی کا اونچا بھرم ہو گیا
سامن حضرات ہر ولی پر نبی کا کرم ہو گیا
سمم شاہی کا اونچا بھرم ہو گیا
تھنڈی تھنڈی مدینے سے آئی ہوا
تو عاشقان نبی کی یہ گنجی صدا کیا
دل پکارے میرا دل پکارے میرا مصطفیٰؑ مصطفیٰؑ
دل پکارے میرا مصطفیٰؑ مصطفیٰؑ
خُٹ گئی مجھ پہ جب چشم خیر الورا
دل پکارے میرا مصطفیٰؑ مصطفیٰؑ
خُٹ گئی مجھ پہ جب چشم خیر الورا
تو پاک دا میرا سینہ ہو گیا
میرا دل تو
مدینہ ہو گیا
دل پکارے میرا مصطفیٰؑ مصطفیٰؑ خُٹ گئی مجھ پہ جب چشم خیر الورا
تو پاک دا
میرا سینہ ہو گیا
میرا دل تو مدینہ ہو گیا
میرا دل تو مدینہ ہو گیا
سامنے نظرات جب عاشق رسول کا دل مدینہ ہو گیا
تو اس پہ دل کی صدا کیا کہہ رہی ہے
سمات فرمائیں کہ دل کی صدا کیا آ رہی ہے
یا محمد یا محمد
آقا کی شان دیکھ کے قربان ہو گئے
پتھر بھی کلمہ پڑھ کے مسلمان ہو گئے
یا محمد یا محمد
براک سوار جو ہو کر کے تم عرش پہ آت جاوت ہو
ہم جان گئے تمری بتیاں
یا رسول اللہ
ہم جان گئے تمری بتیاں
تم امت کو بغشاوت ہو
یا محمد یا محمد
اللہ بھی رسول کا جنت رسول کی
توزک میں کیسے جائے گی
توزک میں کیسے جائے گی امت رسول کی
یا محمد یا محمد
سامنے نظرات
سرکار دو عالم کا وسیلہ بہت ضروری ہے
ہم عاشق رسول کے لیے
ہم سلسلے والوں کے لیے
کیا کہہ رہا ہوں
بھیر ممکن ہے کہ جائے چھت پہ دینے کے بغیر
اور ایک انگوٹھی کیا مزا دے گی نگینے کے بغیر
سن لو اے دیوانو یہ ہے اللہ کا فرمان
امت نہ بخشی جائے گی سرکار کے بغیر
یا محمد یا محمد
یہ خیال آیا رب کا کہ دیکھوں گا خود کو
تو خود میں سے خود ایک تصویر ڈھالی
اور مرقع کیا اس کو ہر ہر ادا سے
اور رکھا نام اس کا محمد خدا نے
تو امام اسی طرح کھڑا پاند رہا ہے
تم کو خدا کہو یا رسول اللہ
تم کو خدا کہو یا خدا کو خدا کہو
تم کو خدا کہو یا خدا کو خدا کہو
دونوں کی شکل ایک دونوں کی شکل ایک ہے کس کو خدا کہو
یا محمد یا محمد یا محمد یا محمد
میں ہوں تمہارا عاشق اپنا بنا لو آکا
جیسا بھی ہوں خدارا مجھ کو نبھالو آکا
ہر امتی کی دیکھو آواز آ رہی ہے
میدالِ حشر میں بھی مجھ کو بچا لو آکا
یا محمد یا محمد یا محمد یا محمد
عشقِ نبی میں گم ہو رہتا ہوں باکرینہ
اے مصطفیٰ کی خاطر مرنا ہے میرا جینا
محشر میں جب خدا خود پوچھے گا چاہیے کیا
کہہ دوں گا میرے مولا
دے دے مجھے مدینہ
یا محمد یا محمد
بیمارِ مصطفیٰ ہوں آرام ہی نہیں ہے
سگرِ نبی میں گم ہو کچھ کام ہی نہیں ہے
عشقِ رسول میں گم کہتا ہے سر
فراز اب
نامِ نبی سے اچھا کوئی نام ہی نہیں ہے
یا محمد یا محمد
مقرط کی مجھے پکر کچھ بھی نہیں
آخرت کی مجھے پکر کچھ بھی نہیں
آخرت کی مجھے پکر کچھ بھی نہیں
میرا محبوب اللہ کا محبوب ہے
مجھ پہ آقا کی نظرِ قرم خوب ہے
مجھ پہ آقا کی نظرِ قرم خوب ہے
مجھ پہ ہر دم نبادش محمد کی ہے
میری نسنس میں پائش محمد کی ہے
سب صحابہ میرے پنجتل ہیں میرے
عولیاء اللہ بھی ہم سخل ہیں میرے
تیم سینہ با سینہ ہو گیا میرا دل تو مدینہ ہو گیا
دل پکارے میرا مصطفیٰؑ مصطفیٰؑ
اتھ گئی مجھ پہ جب چشمِ خیر الورا
اللہ دل پکارے میرا مصطفیٰؑ مصطفیٰؑ
اتھ گئی مجھ پہ جب چشمِ خیر الورا
تو پاک دا میرے پاک دا میرے سینہ ہو گیا میرا دل تو مدینہ ہو گیا
دل پاک دا میرا مصطفیٰؑ اتھ گئی
مدینہ ہو گیا
دل پاک دا میرا مصطفیٰؑ اتھ گئی
اللہ ہو گیا
دل پاک دا میرا مصطفیٰؑ اتھ گئی
مدینہ ہو گیا
دل پاک دا میرا مصطفیٰؑ اتھ گئی
اللہ ہو گیا
دل پاک دا میرا مصطفیٰؑ اتھ گئی
مدینہ ہو گیا