ساون کا موسم جب آتا ہے
دل مہکا مہکا رہتا ہے
آتا ساون گھومی کے جاتا دھرتی چومی کے
اُمڑ گھومڑ کے جب بادل آسمان پہ اڑتے ہیں
خوشحالی کا سندے سا بین بھید بھاب کے دیتے ہیں
ہم سمجھ نہیں پاتے اسی کو
پل میٹھے سبی کو دے جاتا ہے
آتا ساون گھومی کے جاتا دھرتی چومی کے
آتا ساون گھومی کے
دھرتی پر اس کی بوندیں جھم جھم کر کے پرستی ہیں
کن کن ماٹی کا مہکے کائنات مسکاتی ہے
پادر کویل موری کے سنگی میں
ہر کوئی سوری میں گاتا ہے آتا ساون گھومی کے
جاتا دھرتی چومی کے آتا ساون گھومی کے