اور یہ بات کی سمیں کی
کہے کاسے کہ اپنی بھابی نے اپنی بھابی نے کہنے لائے کہری بھابی
میرا جن توڑ کر وہ چھوڑی
کتی مکھڑا موڑ کر اور درسن کتی نہیں ہوتی تھاڑا ہو گیا
میں کتی دیانتہ مر گیا اس کے بنا نہیں دیوں
تو کیسے اپنی آپ دیتے اپنی بھابی کو کیا بتاتا ہے بھالا
خیری دل تو ٹوٹ گیا اب جل کی دنیا بھی تے اجڑ گئی
بھابی اب میرا کے زینب جل کی پیاری تھڑ گئی
دل تو ٹوٹ گیا میرا جل کی دنیا اجڑ گئی
بھابی اب میرا کے زینب جل کی پیاری تھڑ گئی
اور ویتن آویا جہ میرے جب ہنسے ہنسے پیچھا لگائی
اور تڑپوں بیلکھوں روحوں سوئی پہ وہ نہ سہن جدائی
بات ہے گائی بیاہی بات ہے زائی بیاہی
سانس بدن تے لکڑی کئی بھابی
بھولی ہنس کی کھڑتے میں بسر جانگا اور تے وقفہ کی گاتی آگے
موجھ پہ میں پھر جانگا
اسا کام میں کرتی آنگا کسی وقف کی نہ کرنے لڑکئی بھابی نے مجھے دینا
کی پیاری تھڑ گئی جب تو ٹوٹ گیا میرا
اور جل کی بینا اُسڑ گئی بھابی کی جمعہ میرا کھیل دینا
کی پیاری تھڑ گئی
اُس کے لیے تر اُس کے پھوٹو سارے کھے میں بٹواجوں
اُس نے میں کتی لٹواجوں میری خبر گام میں اُگڑ گئی
بھابی کی بندرہ کھیل دینا کی پیاری تھڑ گئی
جب تو ٹوٹ گیا میرا اور جل کی بینا اُسڑ گئی
بھابی کی بندرہ کھیل دینا کی پیاری تھڑ گئی
پورا پیاری کمالی شاکر
پورا پیار کمالی شاکر لے سے یہ زانے نہیں نبھانا
دنیا تدکے دانا سب لگے ایب بیرانا ری
یبنی کہانی بگڑ گئی بھابی ایب میرا کھیل دینا کی پیاری تھڑ گئی
جل تو ٹوٹ گیا میرا اور جل کی دنیا اُسڑ گئی
بھابی ایب میرا کھیل دینا کی پیاری تھڑ گئی
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật