نا ہم رہے دل لگانے کے قابل
نا دل رہا غم اٹھانے کے قابل
ربا تیرے بندوں نے دیئے اتنے غم
چھوڑا نہ ہمیں مشکرانے کے قابل
تاہے اس بار گرمیاں
سردیاں گزار کر ہی جائیں گی
سوال ہے
سمندر میں ایک طرف پھپوڑ ڈوب رہی ہو
اور دوسری طرف خالہ
تم کس کو بچاؤ گے
بس ایک تو ہی وجہ ہے میرا جنہ کی
اے ماں
ورنہ لوگوں نے اتنا توڑا ہے
کہ زندگی بوجھ لگتی ہے
تھوڑا جلدی کامیاب کر دے
یا رب
گھر کا چھوٹا بیٹا ہوں
لوگ آوارہ کہتے ہیں
نا ہم رہے دل لگانے کے قابل
نا دل رہا غم اٹھانے کے قابل
ربا تیرے بندوں نے دیئے اتنے غم
چھوڑا نہ ہمیں مشکرانے کے قابل
رات کو چار پانچ بادام کھائے تھے
ربا
اب پانچویں کلاس کی مسکان یاد آ رہی ہے
آج کل لڑکیوں کی رخصتی پر
ماں باپ سے زیادہ
محلے کے لڑکے روتے ہیں
لوگ بارش کے موسم میں دل لگا رہے ہیں
اور میں وائپر
لوگ بارش کے موسم میں دل لگا رہے ہیں
اور میں وائپر
آن لائن کام کے لیے لڑکیاں ایسے پھیلی ہوئی ہیں
جیسے جمعیرات کے دن بکاری
بہت خطرناک لوگ ہیں بھائی
بینا شادی کے ازبینڈ وائف بنے ہوئے ہیں