ٹوٹا ہوا سپنا ہے
دل کے آنگن میں
چھوڑا اس نے ہاتھوں سے
سارا بندھن یہ
یاد بس چلتی ہے
خاموشی کے ساتھ
راتوں کے اندھیروں میں
کروں خود سے بات
وہ ہسی جو کبھی تھی اب خوشی نہیں
آنکھوں میں آنسو باتے وہ کہیں
پل جو گزر گئے لوٹ کر نہ آئے
دل کے ٹکڑے زخم بن کے چھائے
دل کا درد
کیوں یہ
برداشت کروں
تنہارا
کیوں اب اکیلا چلوں وقت کے ساتھ سب مٹا
دے یہ بات پر درد یہ کیوں نہ چھوڑتا
اپنی بات
خدا سے پوچھا میں نے
کیوں ہوا یہ سودا پیار دیا تھا میں نے
کیوں ملا مجھے دھوکا
دل کے ٹکڑے لے کر وہ چلی گئی
میں یہاں بس بچا
خود سے ہار گیا
گزرا ہوا وقت ہے ایک ٹوٹا ہوا سپنا
وہ جو تھا اپنا بن گیا بیگانا
راہوں میں چلتے ہیں
خود سے ہی لڑتے
پیار کے راستے اب ڈھونڈتے رہتے
دل کا درد
کیوں یہ برداشت کروں
تنہارا
کیوں اب اکیلا چلوں وقت کے ساتھ سب مٹا دے یہ بات
پر درد یہ کیوں نہ چھوڑتا
اپنی بات