تیری عادوں میں گھل جا دل
ہر لمحہ بس تیرا ہی انتجار کری
تیری حسی جیسے چاندنی رات
پر اب خاموشی میری ساتھی رہے
تیری صورت میری آنکھوں میں بسی ہے
تو ہر ساث میں دھرکنسی لگی ہے
پر تیرا ہاتھ اب میرے ہاتھوں میں نہیں
یہ
بوری جیسے کوئی گہری ندی ہے
دل بے کرار تیرا انتجار کیوں یہ دوریاں اتنی لمبی ہو گئی
کیا پھر بھی پھر ملیں گے ہم یا یہ چاہت ادھوری لہ جائے گی
چاند سا چہرا پابلوں میں چھپا تیری خوشبو ہوا میں کھو گئی
ایک سوال جو دل کو چھیرتا ہے کیا وقت پھر سے ہم کو جوڑے گا
تیری باہوں کا سپرش تو سپنا لگے
جیون توڑے گا
ایک سوال جو دل کو چھیرتا ہے کیا وقت پھر سے ہم کو جوڑے گا
تیری باہوں کا سپرش تو سپنا لگے مجھے تیرے بنا یہ جیون توڑے گا
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật