او میں کم سن تیری یاد میں
او میں کم سن تیرے بعد میں
ہوا ہوں کیوں برباد میں
پوچھو خود سے ہر بار میں
آج کیسے میں کروں ان باتوں کو بیان
میرے بڑے ہوئے ان جذباتوں کو نیا
سب چھوڑ کر میں اس کا ہی دیوانا تھا
میرے دل کو کھلونا اس نے مانا تھا
جذباتوں کو کہاں پہچانا تھا
کی یہ باتیں اس نے جھوٹے اور بہانا تھا
اس کا پیار بھی تو جھوٹا سا فرسانہ تھا
سیدھا دل پہ ہی اس کا ہی نشانہ تھا
آوارگی کا میری وہ ٹھکانہ تھا میرے دل کی تڑکو اور ترانہ تھا
میں نے مانا جسے میرا وہ بیگانہ تھا
اس کی باتیں ساری جھوٹی وہ فسانہ تھا
خود کو کھسو اس کی باتوں میں نہ آنا
تھا آ کر آسونا پھر پیار میں بہانہ تھا
آ کر آ کر نہ مجھے یوں پچھتانہ تھا خود
کو کھسو کیوں میں اس کا ہی دیوانہ تھا
اس کا پیار بھی تو جھوٹا سا فسانہ تھا
بیٹھی باتوں کا نہ کروں اتبار کیوں بتا
جھوٹا پیار کیوں کیا ایک بار تو بتا
چل میں مانو یہی بات دوکھا ہوا تیرے ساتھ
پھر بھی تُو نے میرے ساتھ کی تھی ایسی کرامات
ہر بھول پہ دکھات دوکھا کیا میرے ساتھ
ہو کر پیروں کے تو ساتھ تُو نے دکھا دی اوقات
تیری جات دوکھے باج تُو ہے ان سب کی سب کار
ایسا ہوں نا پھری گنتھنے کے بارتوارچ
چنiedz까 libre
ٹھیک رہے ہیں