گرم ہونے جا رہی ہیں
دھرم کی کچھ بھٹھیاں
دیکھنا جل کے رہیں گی ساری جھوپڑ پٹیاں
جو سرور
جو سرور
دور سیاست
دور جام
ہوتوں پہ اللہ شریرام
دور سیاست دور جام
شور ہے برپا موسم
در کا
کیا ہوگا
گلشن کا گھر کا
جسم ہے غائل
درد ہے چھلکا آنکھوں سے
آسو بہ نکلا
سچ تو یہ ہے ظلم ہے پہلے سے زیادہ ہر طرف
مٹھی بھر چالاک لوگوں کی ایساری مستیاں
دور قیامت دور جام ہوتوں پہ اللہ شریرام
اللہ
شریرام اللہ شریرام
نظر بچا کے
نظر جھکا کے چلے ہیں
انسان قدم دبا کے
نظر بچا کے
نظر جھکا کے
چلے ہیں
انسان قدم دبا کے
جھوٹے نارے جھوٹا پرچم اب تو ہے بس ماتم ماتم
دور عداوت دور
جام ہوتوں پہ اللہ شریرام اللہ شریرام اللہ شریرام