اداسیاں جو نہ لاتے تو اور کیا کرتے
نہ جشن شولا مناتے تو اور کیا کرتے
اندھیرہ مانگنے آیا تھا روشنی کی بیک
ہم اپنا گھر نہ جلاتے تو اور کیا
موسیقا
رات کرتی ہے گنگن کے تارے نیند آتی نہیں ایک بر بھی
آنکھ لگتی نہیں اب ہماری
آنکھ خصوص سے ایسی لگی ہے موت سے پہلے ہی مر گئے
چھوٹ نظروں کی ایسی لگی ہے درد رکھتا نہیں ایک بر بھی
موسیقا
دو قدم رہ گیا تھا کنارا یک بجک آ کے موجوں نے گھیرا
موسیقا
دو قدم رہ گیا تھا کنارا یک بجک آ کے موجوں نے گھیرا
دیکھو اہل خاہل تماشا
میری کشتی کہاں ڈوبتی ہے موت سے پہلے ہی مر گئے
چھوٹ نظروں کی ایسی لگی ہے درد رکھتا نہیں ایک بر بھی
موسیقا
اس قدر میرے دل کو نے چھوڑا ایک قتلہ رہو کا نہ چھوڑا
جگمگاتی ہے جو ان کی ثلوت
وہ میرے خون کی روشنی ہے موت سے پہلے ہی مر گئے
چھوٹ نظروں کی ایسی لگی ہے درد رکھتا نہیں ایک بر بھی