وہ جھوٹ بول رہی تھی بڑے سلکے سے
میں اعتبار نہ کرتا تو اور کیا کرتا
میں درد کا شاعر ہوں
میں درد لکھتا ہوں
میں درد کا شاعر ہوں میں درد لکھتا ہوں
میرے محبوب سے ملا جو وہ جثبت لکھتا ہوں
میں درد کا شاعر ہوں میں درد لکھتا ہوں
اس کی یاد میں جو بٹائی تنہا راتے لکھتا ہوں
پیسوں میں نہیں صاحب ججباتوں میں میں مکتا ہوں
کلم یہ ہے وہی جس سے میں اب ہم درد لکھتا ہوں
میں درد کا شاعر ہوں میں درد لکھتا ہوں
جو کیا تھا ایک درفہ پیار وہ میں لکھتا ہوں
چھوڑ کر مجھے کو گئی ملاقات آخری لکھتا ہوں
محبت کیسے بکتی ہے وہی اب میں سیکھتا ہوں
میں درد کا شاعر ہوں میں درد لکھتا ہوں