ڈادی بڑی تھی اللہ تھی جی تھو بڑی تھی
ڈادی بڑی تھی اللہ تھی جی تھو بڑی تھی
ڈادی بڑی تھی اللہ تھی جی تھو بڑی تھی
کارے وگے میں ڈادی سوڑی لگے تھی
کارے وگے میں ڈادی سوڑی لگے تھی
ڈادی بڑی تھی اللہ تھی جی تھو بڑی تھی
ڈادی بڑی تھی اللہ تھی جی تھو بڑی تھی
کارے وگے میں ڈادی سوڑی لگے تھی
ڈادی بڑی تھی اللہ تھی جی تھو بڑی تھی
ڈادی بڑی تھی اللہ تھی جی تھو بڑی تھی
گھوڑا بنا ماں تجھے اندازتاں
سدھ کے تھا ماں تجھے ہر نازتاں
گھوڑا بنا ماں تجھے اندازتاں
سدھ کے تھا ماں تجھے ہر نازتاں
مرکی نے ہارے جدے اکھ جو کھڑے تھی
ڈادی بڑی تھی اللہ ڈادی تھو بڑی تھی
پشم جہیڑو اتو جو جسم سوہ تو خپو دنگا تم جو کسم
وار ورائے کلن تے رکھے تھی
ڈادی بڑی تھی اللہ ڈادی تھو بڑی تھی
ماسوم چہرو گل جہڑی جوانی چندر جیاں پئی چمکی پیشانی
بیرو ہی سلیم کے اج تک ہوئے تھی
ڈادی بڑی تھی اللہ ڈادی تھو بڑی تھی