میں آپ کو ایک بات بتا دوں کوئی کسی کا دوست نہیں ہوتا
دکھت کی بات نہیں
دکھت کی بات نہیں
دکھت کی بات نہیں
پسل کا سمیہ پھر بھی یہی کا یہی
مانو یقین ہے ہم ادھر
پسل کا سمیہ پھر بھی یہی کا یہی
چاند جب دکھتا تارے چمکتے نہیں
پہنچنا جہاں تجھ کو ملوں گا وہی
کھو گئے جذبات کہیں ہم یہ دن برباد نہیں
اندری رات میں چلتا ہے کوئی ساتھ نہیں
کھو گئے جذبات کہیں ہم تجھ پر وشواس نہیں
اجنبی ساتھ جو کل تھا دکھت کی بات نہیں
دکھت کی بات نہیں
دکھت کی بات نہیں
بی بی میں تم سے ہوں کہ جائے
میں اپنے من میں ہوں رہتا
بی بی میں تم سے ہوں کہ جائے
میں اپنے من میں ہوں رہتا
دنیا والوں کا ہے کیا
ہم کو تو کچھ نہیں جمتا
اپنی دنیا کا میں راجہ
اور میری چاروں رانیاں
ہیرے کے پانی سے نہائیں ہوں
لیں گے سونے میں گلٹیاں
بیبی مانا توہے رکلی کا
مونالیسا کی مکسے نہ ایٹن کھا
میں لے آؤں گا جب میرا من ہوگا
تارا نکلا میں تو پہلے بند ہی تھا
تھوڑی بھاگتی کی رستے میں چکھیا شہر
میلا ہستی سے بولا کی مستی کروگی
ہاں جی وراجی تو چلو کی گاڑی
پناہ میں گدافی
بڑا ڈالی بینا میں نے ٹائم بانڈ کے
سگنل پہ پیٹ توڑی بریکر پہ
وہ کودی بولی کیا تم میری جان لوگے
ہاں بی بی بستر پہ بالوں میں گجرہ دبا کے
اور آنکھوں میں گجرہ لگا کے
ہوتوں کی ہوتوں سے یاری میں داڑی چھپھا کے
کرتب زبان کے دگان کے
جب تک نہ بولے تو یا یا یا
کھو گئے جذبات کے لیے
یہ دن برباد نہیں
اگر ہی رات میں چھوڑا ہے
کوئی ساتھ نہیں
کھو گئے جذبات کے لیے
تجھ پر وشواس نہیں
اجنبی ساتھ
جو گھرہ
تھا
دکت کی بات نہیں
دکت کی بات نہیں
دکت کی بات نہیں
سورجی بولے
شیشت ہونیوں
اب اس کے بعد میں دوسری کتا کمگا
آپ دو سنیں
اپنی پرگاہ کا پالن کرنے میں
تجھ پر
تنگت دھت نام کا ایک راجہ تھا
اس نے ستی دیل کے پرسات کا پر اتیاک کر کے
دکھ پراب کیا تھا
ایک پر ویون میں جا کر
وہاں بہت سے پشوں
کو مار کر
وٹ ورکش کے نیچے آیا
وہاں اس نے دیکھا
کہ گوتگن بندو باندھوں کے ساتھ
سنپکت ہو کر
بھتی پورو
بھگوان ستی دیل کی پوجا کر رہے ہیں
یہ راجہ
راجہ یہ دیکھ کر بھی
اہمکار وشنا تو وہاں گیا
اور نہ اس نے بھگوان ستی دیل کو پرانان کیا
اس کے بعد
پوجن کے انتر
سبھی گوتگن بھگوان کا پرسات
راجہ کے سمیت پرست کر وہاں سے لوٹ آئے
اور اچھا نصار
ان سبھی نے بھگوان کا پرسات گرہن کیا
ادھر راجہ کو پرسات
کا پرکتیات کرنے سے
بہت دکھ ہوا
اس کا سمپون دھن دھانی
ایوم سبھی سو پتھ نشت ہو گئے
راجہ نے من میں یہ نشہ کیا
کہ اوشی ہی
بھگوان سترین نے ہمارا ناش کر دیا ہے
اس کے لئے وہیں جانا چاہیے
جہاں سترین کا پوجن ہو رہا تھا
ایسا من میں نشہ کر دی گئے
راجہ گوتگنوں کے سمیت دیا
اور
اس نے گوتگنوں کے ساتھ
بھگتی شدہ سے یکت ہو کر
ویڈی پوروک بھگوان سترین کی بھیجا کی
بھگوان سترین کی کرپا سے
وہ کنر دھن اور پتھنوں سے
سمپن ہو گیا
تتھا اس لوگ میں سبھی سبوں کا
بھگو کر انتہ سمیت میں
سترین کو پراکت ہوا
سوچ جی کہتے ہیں
جو اگر تھی اس پرم دولب
شیر سترین کے عورت کو کرتا ہے
اور پنیمہی
تتھا پھلدائنی
بھگوان کی قطعہ کو بھگتی یکت ہو کر سنتا ہے
اس نے بھگوان سترین کی کرپا سے
بھن دھانی آدھی کی پراکتی ہوتی ہے
دریفتی دھن واگ ہو جاتا ہے
بندن میں پڑا گا
بندن سے مکت ہو جاتا ہے
بڑا ہوگا
دیگر سے مکت ہو جاتا ہے
یہ ستر ہے
اس نے سمجھے کی
اس لوگ میں وہی سلیم
پرابت کر کے
انت میں ستر
وہی دن کو جاتا ہے
دیگر رام میں
اس پرم میں
آپ لوگوں سے بھگوان سترین
کر کے
انہوں سے سبھی دکھوں سے
مکت ہو جاتا ہے
یہ دیگر میں
بھگوان سترین کی بوجھا
بھی بشیر سب پلان کرنے والی ہے
بھگوان اس میں کوئی کچھ لوگ
کچھ کار
کچھ سنگ
کوئی دیگر
کوئی ستر
کوئی ستران
کوئی ستران کے نام سے
کہنے جائے
کس سے تو سنتا کس کے
تو کس سے ڈرے
تو کس سے ڈرے
پانی پیسہ
جادو ایسا
مانش کا سا چکمہ ہے
سوچوں کیسا
سوچے ایسا
بچہ بھولا
بھٹکا ہے
آہے
اب کیا کہیں
اب کیا کہیں
اب کیا کہیں
اب کیا کہیں
اب کیا کہیں
اب کیا کہیں
اب کیا کہیں
اب کیا کہیں
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật