آئی بھیا
کیا ہوا
ایک چیت میں
ہاں
ایک جانی کے
مرد بچاروں
پردیش چل جاتا نای
چل جلے
ایک چیت میں
اونکر دسا دردسا ہو جاتا
لوک میں وڈسو کھائے لگاتا
کپاک دو کھائے لگاتا
ہاں
لاکھ میں بچاری
عورتیہ ہار تھاکے
اپنا مرد سے کیا کہتیا کیا کہتیا ہو
لوک سے سوکھی جاتا اوڈھا باک پانی رے
لوک سے سوکھی جاتا اوڈھا باک پانی رے
بارا جلم کئی لے با شرحل جوانی رے
لوک سے سوکھی جاتا اوڈھا باک پانی رے
بارا جلم کئی لے با شرحل جوانی رے
اے راجہ دی کہا ہو
ہر جب شار پجاتا ہاں جب کوئل کے بولی اووووو
جب گان میں سناتا نا اووووو
تو بجھاتا کہ کریجہ کو سام لوٹاتا
اے راجہ دی بھبی مسلم ہویا جا جا
آجا نا
اے راجہ دی بات مان لیا
نای کہا
کھایا
کوہو کھاوے لکو یلیا کے ککرے روہی روہی جیان بیچے اوٹھا تاوے ہکرے
پی آ گھارے ہلے نیکھن ہوتا پار سانی رے
بارا جلم کئی لے با
شرحل جوانی رے
بارا جلم کئی لے با شرحل جوانی رے
بھور کے تھندہ کے نہر جب کوہر مچاواتا تک کھالی توہرے ہی آدھاواتا
تو کے کرا پیار میں بھولا ہی بڑا اے راجہ دی
ایک تو ستاواتا چاہت کے بھوڑا ہاریا
دی نوا کے لوک سے مو بھائی جاتا کھاڑیا
ایک نئی کھلا گت انکا بینیان پانی رے
بارا جلم کئی لے با شرحل جوانی رے
بھوڑا ہاں راجہ دی
ایک توہرے دلی میں کوہن ساوات ملتا
کون پیرا میرو ہتھارا
تہرا ہمارا تن کوئی یاد نیکھے ہاں ہمارا اے سونا جس جوانی
تھارا پتا
کھاکھا نتا
کھاکھا ہوں پیرا کے پیار میں تو پانگاڑا ہارا
ہمارا تہر تن کوئی چندہ نیکھے دی راجہ دی
ابھی اوسے آجائی تا
بہار میں چانی کاٹا بابا مکیس ہو
بھار میں اکیلے ہم تو
صحیلے کلیس ہو
بابا بھوان دیوانا کون چھیڑ گھانی رے
بارا جلم کلی لے پا
چھڑھلی جوانی رے
بارا جلم کلی لے پا چھڑھلی جوانی رے