بگڑی ہوئی بنتی ہے ہر بات مدینے میں
سرکارِ بُعَالَم کی ہے ذات مدینے میں
بگڑی ہوئی بنتی ہے ہر بات مدینے میں
وہ دن بھی تو آئے گا وہ رات بھی آئے گی
دن گزرے گا مکے میں اور رات مدینے میں
بگڑی ہوئی بنتی ہے ہر بات مدینے میں
سرکارِ بُعَالَم کی ہے ذات مدینے میں
گُمبَد پے نگاہیں ہو رحمت کی گھٹائیں ہو
ایسے بھی تو آ جائیں لمحات مدینے میں
بگڑی ہوئی بنتی ہے ہر بات مدینے میں
سرکارِ بُعَالَم کی ہے ذات مدینے میں
کیا ذاتِ سفر پوچھو اے قافلِ والوں تم
لے جاؤں وہ عشقوں کی سو ہاتھ مدینے میں
بگڑی ہوئی بنتی ہے ہر بات مدینے میں
سرکارِ بُعَالَم کی ہے ذات مدینے میں
جس کی نہ خیامت تک اللہ سہر ہوئے
ایسے بھی تو آ جائیں
اک رات مدینے میں ایسے بھی تو آ جائیں
اک رات مدینے میں بگڑی ہوئی بنتی ہے
ہر بات مدینے میں
سرکارِ بُعَالَم کی ہے ذات مدینے میں
جب اُن کا کرم ہوگا
جائیں گے ظہوری سب
جب اُن کا کرم ہوگا
جائیں گے ظہوری سب
جب اُن کا کرم ہوگا
جائیں گے ظہوری سب
پہنچے گی غلاموں کی
بارات مدینے میں
پہنچے گی غلاموں کی
بارات مدینے میں
بگڑی ہوئی بنتی ہے
ہر بات مدینے میں
بگڑی ہوئی بنتی ہے
ہر بات مدینے میں
سرکار دو عالم کی
ہے ذات مدینے میں
بگڑی ہوئی بنتی ہے
ہر بات مدینے میں