صلی اللہ سبحان اللہ صلی اللہ سبحان اللہ
درود پھڑتی ہوئی باخبر گئی خوشبو
نظر جو آیا مدینہ اُتر گئی خوشبو
خیال تھا کہ نہ جانے کہاں سے آئے حضور
راہِ حبیبِ خدا میں بکھر گئی خوشبو
ڈالو ڈالو نبی پر پھولوں کے ہار
بھیجو بھیجو نبی پر درودوں کے ہار
بھیجو بھیجو نبی پر درودوں کے ہار
صلی اللہ سبحان اللہ صلی اللہ سبحان اللہ
چلیے چلیے میرے آقا ہوکر سوار
چلیے چلیے میرے آقا ہوکر سوار
چلیے چلیے میرے آقا ہوکر سوار
آج تم کو بھولاتا ہے پروردگار
آج تم کو بھولاتا ہے پروردگار
آج تم کو بھولاتا ہے پروردگار
ڈالو ڈالو نبی پر پھولوں کے ہار
بھیجو بھیجو نبی پر درودوں کے ہار
بات کروں گا عدب سے حدود کے اندر
کہ خدا کا دین ہے سارا درود کے اندر
نبی کا نام آتے ہی انگوٹھے چوم لیتا ہوں
کہ عشق رسول شامل ہے میرے وجود کے اندر
عرش عازم پہ ہے آپ کا انتظار
عرش عازم پہ ہے آپ کا انتضار
عرش عازم پہ ہے آپ کا انتظار
عرش سے فرش تک ہیں سبھی بے قرار
عرش سے فرش تک ہیں سبھی بے قرار
عرش سے فرش تک ہیں سبھی بے قرار
ڈالو ڈالو نبی پر پھولوں کے حار
پھیجو پھیجو نبی پر درودوں کے حار
سل اللہ سبحان اللہ