تجھ سے ملکے ہوئے زمانے اور باتیں
بین بتائے کیسے مانے من بھی
کیسے ہم ہوئے برائے نا جانے
نا جانے
ڈوبی رہے سوال اسے ہی نہوں میری
اسے کر کے نارے کر کے تو یہ بیان
کیا میں ہوں ضروری تیرے لیے
یا پھر بے موسم بارش کی طرح
رہ رہا ہوں
کیا میں ہوں ضروری تیرے لیے
یا پھر بین بلائے میں مان کی طرح
رہ رہا ہوں
ہر کے ہر کے سے چھل کے یہ رنگ تیرے
نہ دیکھے
جو زمانے
جو زمانے
کشتیاں کاغذی نہ ڈوبے وہ کبھی
مل کے جو ہم نے سجائی
پھر بھی کہے من میرا پوچھ لوں
تجھ سے پل بھر کنارے
مل کے کر کے بیان
کیا میں ہوں ضروری تیرے لیے
یا پھر بے موسم بارش کی طرح
رہ رہا ہوں
کیا میں ہوں ضروری تیرے لیے
یا پھر بین بلائے میں مان کی طرح
رہ رہا ہوں
تیرے نشان
رہ گئے ہیں
دل کے پنوں پہ
اگر تو کہے
لکھ دیں گے
کچھ نئے کس سے بھی ان پہ
یا میں رہوں ضروری تیرے لیے
یا پھر بے موسم بارش کی طرح
رہ رہا ہوں
کیا میں ہوں ضروری تیرے لیے
یا پھر بے موسم بارش کی طرح
رہ رہا ہوں
کیا میں ہوں ضروری تیرے لیے
یا پھر بے موسم بارش کی طرح
رہ رہا ہوں
کیا میں ہوں ضروری تیرے لیے
یا پھر بے موسم بارش کی طرح
یا پھر ملائے مہمان کی طرح