ایسی شایر کا دل گھنکے برستی ہیں بندیتوں پہ نظارہ اُس کا ہوتا ہے گزرتی ہیں جب ظلفوں سے
دور کہیں اب جاؤ نہ تم سن سن سن گے ساتھی ریم سن
دل میں یہی ایک غم رہتا ہے ساتھ مرے تو کم رہتا ہے
جب ظلفوں سے دور کہیں اب جاؤ نہ تم سن سن گے ساتھی ریم سن
دیرے دیرے ہولے ہولے بڑھا دیں گے یہ برساتیں
جانے کم پھر ملے گی ہمیں ایسی ملاکاتیں سما دوں کیسے میں دل کو دیوانہ چاہیں بس دل کو
خواہشوں میں ہی جر رہا ہوں میں
پہلی سی وائش گنگی برس جاؤ نہ تم ہم پہ خواہ کا روح بدل جائے
محبت کرنا تم سے خواب میرا یہ توڑو نہ تم
جسموں پہ برس کی داری نے روح برادی ہے
اس موسم کی سازش نے یمین میں اڑا دی ہے
ایسے تک بننے کو بس ایک بھونگ بھی کافی ہے
سوچو تو زرعہ کیا ہوگا اپنی رات یہ باقی ہے
ساتھ میرے پہچاؤ نہ تم
سن سن سن گے ساتھی بھونگا یا کھا بھل بھونگے
برستی ہیں بھونگیں تم کے نظارہ افتحہ ہوتا ہے
گزرتی ہیں جب زلفوں سے دور کہیں اب جاؤ نہ تم
سن سن سن گے ساتھی بھونگ سن
دل میں یہی ایک غم رہتا ہے
ساتھ میرے تو کم رہتا ہے
دل میں یہی ایک غم رہتا ہے
ساتھ میرے تو کم رہتا ہے
چھوڑے کے ابھی جاؤ نہ تم
سن سن سن برس کی رنگ سن
ساتھ میرے تو کم رہتا ہے