بڑھے جو کر کے وہ سووے شہِ انام
سلام سلام
صدا یہ آتی تھی
ہر سمت سے سلام
سلام
بڑھے جو کر کے وہ
بڑا حجوم تھا
تیبہ
کی پہلی منزل پر
کھڑے تھے راہ میں
کرنے کو خاصوام
سلام
زمین
منزل
مقصود نے قدم چومے
پلک نے دور سے جھک کر کہا
امام
سلام
سلام
جلے حسین جو
تیبہ سے کربلا کی طرف
جہاں پہنچتے تھے کرتا تھا وہ مقام
لڑتا رہا ہدایا
ترین
سیمن signals
میں
آپ
سیں
بیوکی
موسیقی
کسی کے نام درود اور کسی کے نام سلام
کسی کے نام درود اور کسی کے نام سلام
شاہ وہ جسے سب شاہ
شاہ
شاہ
کہتے ہیں
امام وہ جسے کرتا ہے ہر امام
سلام
انہیں سلام
منعو
منعو
منعو
اور یہ چاہتا ہے جی
تمام عمر لکھوں اور نہ ہو تمام
سلام
بڑھے جو کر کے وہ
سووے شہ انام
سلام
سلام
بڑھے جو کر کے وہ
بڑھے جو کر کے وہ
Đang Cập Nhật