بڑھ
میں رہا کروں
دکھ ڈے سہا کروں
مت چالے گیلیاں دکھ پاوے گی
ماتا نہیں پوکا میرے گھر نہیں گاں پھیروں سو اکیلا میرا آورا سنا
تو رجا کی بیٹی چاہیے احش ارام میری گیلیاں دکھ میں رہے گی صبح شام
مان جانے بات نہ تے پچتا وے گی
پڑھ میں رہا کروں دکھ ڈے سہا کروں مت چالے گیلیاں دکھ پاوے گی
موسیقی
پیر مرد کے ماں دکھ ہو جاں موٹا
پتنی جوان اور پتی ہو جاں چھوٹا
پیر مرد کے ماں دکھ ہو جاں موٹا
پتنی جوان اور پتی ہو جاں چھوٹا
کدے بھی نہ ان کا ہو میر ملوٹا
پھاسی میری جگ میں تکروا وے گی
پڑھ میں رہا کروں
دکھ ڈے سہا کروں
مت چالے گیلیاں دکھ پاوے گی
میلا میں پڑھی ستن بھوگی سے امیری
ہاں میں تو سکنگال میرا بھیش فکیری
ہاں میلا میں پڑھی ستن بھوگی سے امیری
میں تو سکنگال میرا بھیش فکیری
جان بوجھ بنے دکھ کی سیری
پول جیسی کیا تیری مر جا وے گی
پڑھ میں رہا کروں
دکھ ڈے سہا کروں
مت چالے گیلیاں دکھ پاوے گی
آزاد سنگ لیا ہار سمجھا کے
کے لے گی تو خانڈا کھیڑی آنے گیلیاں جا کے
آزاد سنگ لیا ہار سمجھا کے
کے لے گی تو خانڈا کھیڑیاں گیلیاں جا کے
کرنا پڑھے گزارا پھول پتھے جھا کے
کرنا پڑھے گزارا پھول پتھے جھا کے
نند نا ساسو کس تے بطلوے گی
پڑھ میں رہا کروں
دکھ ڈے سہا کروں
مت چالے گیلیاں دکھ پاوے گی