بلغل علابِ کمالِ ہی کشف دُجابِ جمالِ ہیحسنت جمیع خصوالِ ہی صلو علیہ و آلِ ہیوہ کمالِ حُسنِ حضورصلى الله عليه وسلم ہے کہ گمانِ ناقص جہاں نہیںیہی پھول خار سے دور ہے یہی شمماں ہے کہ دھواں نہیںصلو علیہ و آلِ ہیجسے چاہاں در پہ بُلا لیا جسے چاہاں اپنا بنا لیایہ بڑے کرم کے ہیں فیصلےیہ بڑے نصیب کی بات ہے صلو علیہ و آلِ ہیوہ گھڑی بھی آئے کے خواب میں وہ دکھائے اپنی تجلیانمیں کہوں کہ میرے حضورصلى الله عليه وسلم نے میرا سویا بھاگ جگا دیاصلو علیہ و آلِ ہینہ تو میرا کوئی کمال ہے نہ ہے دخل اس میں غرور کامجھے رکھتے ہیں وہ نگاہ میں یہ کرم ہے میرے حضورصلى الله عليه وسلم کاصلو علیہ و آلِ ہییہی آرزوں جو ہو سرخرو ملے دو جہان کی عابرومیں کہوں غلام ہوں آپ کا وہ کہے کہ ہم کو قبول ہےصلو علیہ و آلِ ہی