Nhạc sĩ: zeeshan qadri
Lời đăng bởi: 86_15635588878_1671185229650
سوہانی رات تھی کیا پرسکو زمانہ تھااصل میں ڈوبا ہوا جذبہ آشانہ تھااسے تو عرش پر محبوب کو بلانا تھاحریب کرنا تھا میراج کا بغانا تھاسر لامہ سے طلب ہوئیسوہ ملتا وہ چلے نبیسر لامہ سے طلب ہوئیسوہ ملتا وہ چلے نبیسر لامہسر لامہسر لامہ سے طلب ہوئیسوہ ملتا وہ چلے نبیکوئی غد ہے الوحی کے اروج کیوالا والاوالا والاکوئی مجھے اُلکے اُروج کی بھلاو لکمالے ہیجھو گیا بے پرش سے عرش تکتو قرآن لے گیا بے دھڑکورق زمین ورق پلکگئے نیچے پاؤں سے پھول سرکلٹے زلب کی جھو گئی لٹکتو جوان سارا گیا مہدخوبی پاس پھول پھول اس قدرکہ یہ غنی غنی پھول چٹک چٹککوئی حد ہے اُلکے اُروج کیکوئی حد ہے اُلکےاُروج کیکوئی حد ہے اُلکے اُروج کیبھلاو لکمالے ہی سلو علی بآلے ہیرُقِ مصطفیٰؑ کی روشنیکے تجلیوں کی ہماں میںرُقِ مصطفیٰؑ کی روشنیرُقِ مصطفیٰؑ کی روشنیرُقِ مصطفیٰؑ کی روشنیکے تجلیوں کی ہماں میںکہ غرق چیز چمک اُٹھیکہ غرق چیز چمک اُٹھیتشبت جاپی جمالے ہیسلو علی بآلے ہیسلو علی بآلے ہیسلو علی بآلے ہیسلو علی بآلے ہیمیرا دل امبر برسیبخدا عشق محمدیمیرا دل امبر برسیبخدا عشق محمدیمیرا ذکر فکر بس یہیمیرا ذکر فکر بس یہیسلو علی بآلے ہیسلو علی بآلے ہیسلو علی بآلے ہیبنا علاو لکمالے ہیتشبت جاپی جمالے ہیحسنا سے جمعی اُخصالے ہیسلو علی بآلے ہیسلو علی بآلے ہی