جائے جہاں تک سوچ وہاں تک ایسے ہے میرے قدم
سب ہی حسینوں کو کہہ دو سن
جائے تل کو چھوڑا لینا ہم
جسے بھی میں چاہوں اپنا بنا لو
مجھے دیکھتی ہر نظر
سب کی کے دلوں پہ میرے عشق کا ہے اثر
کوئی نہیں میرے جیسا یہ سب کو خبر
دل
لبھانے کو اپنا بنانے کو کہنے لگے سب مجھے
خوابوں میں آنے سے نینے چورانے سے کیوں رکھتے پھر مجھے
یہ کہنا سنانا یہ کہنا سنانا یہ دل کا لگانا مشکل ہے یہ کس کا در
دنیا مجھی پے فدا ہے مجھے کیا فکر کوئی نہیں میرے جیسا یہ سب کو خبر
خوشیوں کی برزات میں جو میں سبی ذات میں
آنکھوں ی آنکھوں میں دل کو چُرالوں ایسا میں ہوں جادوگر
مجھ سے تو اب نہ خفا ہو نہ مجھ سے تو جھر
کوئی نہیں میرے جیسا یہ سب کو خبر
کوئی نہیں میرے
جیسا یہ سب کو خبر